Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

کوئی مانے یا نہ مانے شہباز شریف وزیراعظم بن چکے، پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی، فیصل کریم کنڈی

Published

on

رہنما پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کوئی مانے یا نہ مانے شہباز شریف وزیراعظم بن چکے ہیں، پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی۔

نیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی،اس وقت وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومتیں بن چکی ہیں،ہمیں ملک و  قوم کے مفاد میں پرانی روشوں کو ترک کرنا ہوگا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اگر پرانی روش اختیار کریں گے تو آگے کیسے چلیں گے؟َکیا خیبرپختونخوا میں ملازمین کیلئے ان کے پاس تنخواہوں کے پیسے ہیں؟جلسوں میں تقریر کرنا ایک الگ بات ہے جب حکومت میں آجاتے ہیں تو وفاق سے ملنا پڑتا ہے،صوبے میں امن و استحکام  کیلئے آگے بڑھنا چاہئے،اب کوئی مانے یا نہ مانے مگر شہبازشریف وزیراعظم  بن چکےوزیراعظم کو نہ ماننےسے کوئی فرق نہیں پڑے گا،وفاق سے صوبوں کا لنک اپ ہونا لازمی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا،ایسی سیاست کریں کہ دوسرےسے  آنکھ ملا سکیں،کیا پی ٹی آئی نے مولانافضل الرحمان کیخلاف جو زبان استعمال  کی اس پر معافی مانگی ہے؟مولانافضل الرحمان احتجاج سندھ میں کررہے ہیں اور ان کے حق پر ڈاکا خیبرپختونخوا میں پڑا ہے،مولانا فضل الرحمان کو صدر بنانےسے متعلق کوئی  کمٹمنٹ  نہیں ہوئی تھی،مولانافضل الرحمان کو چاہئے تھا وہ صدر کیلئے اپنے کاغذات جمع کراتے،مولانافضل الرحمان نے اپنے کاغذات جمع کرانے کی بجائے محمود اچکزئی کے کاغذات جمع کرادیئے،مولانافضل الرحمان پہلے پی ٹی آئی سے اپنا حق مانگیں کیونکہ خیبرپختونخوا میں ان کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا،مولانافضل الرحمان دیکھیں ان کے پاس کتنے نمبرز ہیں،اگر ان کے پاس اکثریت ہے تو آگے آتے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹونے ملک بھر میں بہترین الیکشن مہم چلائی،اپنا منشور عوام کے سامنے رکھا،جب حکومت سازی مکمل ہو جائےگی تو بلاول بھٹو اپنا اگلا لائحہ عمل سامنے لائیں گے،ہم 5 سال محنت کریں گے اور اگلی بار بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنائیں گے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نوازشریف کو وزیراعظم کا امیدوار نہ بنانا مسلم لیگ (ن) کا اپنا اندرونی معاملہ ہے،اگر پیپلز پارٹی کے پاس نمبرزیادہ  ہوتے تو بلاول بھٹو کو لازمی وزیراعظم بناتے،ہمارے پاس نمبرگیم پوری نہیں تھی اس لئے بلاول بھٹو وزیراعظم نہیں بنے،اس وقت پی ٹی آئی نہیں بلکہ سنی اتحاد کونسل موجود ہے،سنی اتحاد کونسل نے خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے لسٹ  نہیں دی تھی،سنی اتحادکونسل کے لوگوں نے بھی آزادحیثیت میں الیکشن لڑا تھا،عدالت اگر سنی اتحاد کونسل کے حق میں یا خلاف فیصلہ دیتی ہے دونوں صورتوں میں تسلیم کریں گے،سنی اتحادکونسل کو مخصوص نشستیں ملنےسے وزیراعظم کو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین