Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

الیکشن ایکٹ میں نااہلی کی مدت 5 سال، پارلیمنٹ سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ کا فیصلہ ختم نہیں کر سکتی، جسٹس یحیٰ آفریدی

Published

on

آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے کیس میں جسٹس یحیٰی آفریدی نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔ جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے 19 صفحات پر مشتمل نوٹ لکھا۔ جسٹس یحیٰی آفریدی نے سمیع اللہ بلوچ کیس میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے فیصلے کی حمایت میں نوٹ تحریر کیا۔

جسٹس یحیٰی آفریدی نے اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ سمیع اللہ بلوچ کیس میں طے نااہلی کی مدت، الیکشن ایکٹ میں طے پانچ سالہ مدت پر حاوی ہے، پارلیمنٹ سادہ قانون سازی سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ختم نہیں کر سکتی، 18 ویں ترمیم میں آرٹیکل 61 ون ایف میں مدت کا تعین نہیں کیا گیا، اٹھارہویں ترمیم کا جائزہ لیتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے۔

جسٹس یحیٰی آفریدی کے نوٹ میں کہا گیاہے کہ 18 ویں ترمیم سیاسی جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کی تھی، سمیع اللہ بلوچ کیس کے مطابق نااہلی کورٹ آف لا کا ڈیکلیریشن باقی رہنے تک ہے،سمیع اللہ بلوچ فیصلے کے مطابق بھی نااہلی تاحیات نہیں تھی، میرے رائے میں سپریم کورٹ کا نااہلی سے متعلق  سابقہ فیصلہ قانونی طور درست ہے، سپریم کورٹ کا سابقہ فیصلہ طے شدہ اصولوں اور پارلیمانی سوچ کا عکاس ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین