Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

خط لکھنے والے ججز متنازع ہو چکے، کیسز سننا بند کریں، ایکس سروس مین سوسائٹی

Published

on

ایکس سروس مین سوسائٹی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چین کے شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس ہے، افغانستان میں دہشتگردی کم ہوئی جبکہ پاکستان میں 58 فیصد تک بڑھ گئی ہے، جس کا جی چاہتا ہے افواجِ پاکستان کو گالیاں دیتا ہے، موجودہ سپہ سالار دہشت گردی اور معاشی جنگ لڑ رہے ہیں۔ کل چھ ججز نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا، سیکورٹی اداروں کی قطعاً کوئی مداخلت نہیں ہے، عدلیہ ہوش کے ناخن لے، موجودہ حکومت قومی اسمبلی میں بل لائے کہ افواج پاکستان کیخلاف بات کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

ایکس سروس مین سوسائٹی کے چیف آرگنائزر عزیز احمد اعوان و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ عبد القیوم کا کہنا تھا کہ ججز کے لیٹر کے بعد انہیں اخلاقی طور پر ان کیسوں اور اپیلوں کی سماعت روک دینی چاہیے۔ ججز کی حیثیت اب متنازعہ ہوچکی جب تک صورتحال کلیئر نہ ہو انھیں کام نہیں کرنا چاہیے۔

جنرل ریٹائرڈ عبالقیوم نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں کلبھوشن یادو کے کیس سمیت متعدد کیس ٹرائل ہونے کی مثال موجود ہے، نو مئی واقعات کے ملزمان کا فیصلہ ہونا چاہیے، فوجی عدالتیں جرم کی نوعیت پر فیصلہ کریں تو بہتر ہے۔ دہشتگردی کے حالیہ خونی اور اندوہناک واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ایسے واقعات پاکستان چین تعلقات میں خرابی اور سی پیک کو ناکام بنانے کی سازش کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی، بی ایل اے اسلامک سٹیٹ خراسان کو جوڑنے، ان کی تربیت سمیت انٹیلیجنس اور مالی وسائل مہیا کرنے میں پاکستان دشمن قوتیں شامل ہیں جو نہیں چاہتی کہ پاکستان میں سی پیک تکمیل کو پہنچے اور سرمایہ کاری ہو۔ سی پیک پر اب تک 25 ارب ڈالر خرچ ہو چکے ہیں، گوادر میں تقریبا 90 منصوبوں پر کام تیزی سے شروع ہے اس کے دوسرے فیز میں اکنامک زون گوادر میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تکمیل اور قومی ریلوے لائن ایم ایل ون پر کام شروع ہوگا۔داسو ڈیم اب تکمیل کے مراحل میں ہے جہاں سےچار ہزار میگا واٹ سستی بجلی تیار ہوگی۔

ایکس سروس مین سوسائٹی کے عہدیداروں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے ایپکس کمیٹیوں کو فورا فعال کیا جائے۔ افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کا پاکستان سے انخلا بہت ضروری ہے۔سیکیورٹی فورسز اپنی انٹیلیجنس اور ایریل سرویلنس اور دفاعی قوت کا بھرپور استعمال کریں۔ سفارتی سطح پر پاکستان، ایران اور افغانستان مل کر اس لعنت کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین