Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

Uncategorized

سڈنی میں تین دن کے دوران چاقو زنی کی دوسری واردات، چرچ میں سروس کے دوران پادری کو چھرا گھونپ دیا گیا

Published

on

پیر کو سڈنی کے مضافاتی علاقے میں ایک چرچ میں سروس کے دوران چاقو کے حملے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔بونڈی کے علاقے میں ایک مال میں چاقو کے حملے میں چھ افراد کے مارے جانے کے بعد سڈنی میں صرف تین دنوں میں چاقو زنی کی یہ دوسری واردات رپورٹ ہوئی ہے۔

سڈنی کے مرکزی کاروباری ضلع سے تقریباً 30 کلومیٹر (18 میل) مغرب میں حملے کے بعد افسران نے ایک مرد کو گرفتار کیا اور اسے نامعلوم مقام پر لے گئے۔

رائٹرز کے ایک گواہ کے مطابق، پولیس نے حملے کے بعد چرچ کے باہر جمع ہونے والے مشتعل ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، اور مشتبہ شخص کو باہر لانے کا مطالبہ کیا۔

پیر کا حملہ کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ نامی چرچ میں ایک سروس کے دوران ہوا۔ آن لائن گردش کرنے والے واقعے کی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص چرچ کے مقام پر کھڑا ہے اور عبادت کے لیے آنے والوں سے بات کر رہا ہے جب ایک اور شخص سیاہ جمپر پہنے اس کی طرف آتا ہے اور اس پر حملہ کرتا ہے۔ رائٹرز نے فوٹیج کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جماعت کے خوفزدہ ارکان چیخ رہے ہیں جب اس شخص نے پادری کے سینے میں کئی وار کیے۔چرچ نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر وعظ براہ راست نشر کیا۔ حملے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

ایک عینی شاہد نے رائٹرز کو بتایا کہ حملہ پادری مار ماری عمانویل پر ہوا، جو چرچ کا بشپ ہے۔ “بہت غصہ تھا کیونکہ بشپ ان سے پیار کرتا ہے، وہ خود سے بھی پیار کرتا ہے، وہ لارڈ کے بارے میں تبلیغ کرتا ہے اور ہم لارڈ سے پیار کرتے ہیں،” ایک مقامی رہائشی کینی نے کہا، جس نے بشپ کو ایمبولینس میں بٹھاتے ہوئے بھی دیکھا۔

چرچ کی ویب سائٹ کے مطابق، عمانویل کو 2009 میں پادری اور پھر 2011 میں بشپ مقرر کیا گیا تھا۔ بشپ سوشل میڈیا پر ایک مقبول شخصیت دکھائی دیتے ہیں، ان کے خطبات کے کلپس کے TikTok سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لاکھوں ویوز ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ زخمیوں کو آنے والے زخم جان لیوا نہیں اور پیرا میڈیکس ان کا علاج کر رہے ہیں۔نیو ساؤتھ ویلز کی ایمبولینس سروس نے بتایا کہ کم از کم چار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک 50 سال کا شخص بھی شامل ہے جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر 11 ایمبولینسیں موجود ہیں۔

“یہ ضروری ہے کہ کمیونٹی پرسکون رہے اور پولیس اور ایمرجنسی سروسز کی ہدایات کو سننا اور عمل کرنا جاری رکھے،” نیو ساؤتھ ویلز کے ریاست کے پریمیئر کرس منز نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین