Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹیکنالوجی

دنیا کے پہلے روبوٹ وکیل کو پریکٹس سے روکنے کے لیے امریکا میں مقدمہ دائر

Published

on

دنیا کے پہلے روبوٹ وکیل کے خلاف بغیر ڈگری اور لائسنس وکالت کرنے پر امریکا میں مقدمہ دائر کردیا گیا۔

درخواست گزار بھی ایک وکیل ہے، جوناتھن فردیان نے درخواست میں کا ہے کہ روبوٹ کا وکالت کرنا کیلیفورنیا کے غیرمنصفانہ مسابقت کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار وکیل نے کہا کہ روبوٹ کے پاس قانون کی ڈگری ہے نہ لا فرم، روبوٹ کسی بار کا بھی رکن نہیں، یہ روبوٹ کسی وکیل کی نگرانی میں بھی کام نہیں کر رہا۔

یہ روبوٹ وکیل ہتک عزت کے دعوے تیار کر کے دیتا ہے اور چھوٹی عدالتوں میں کسی بھی چھوٹے موٹے معاملے پر کیس دائر کرتا ہے۔

اس روبوٹ وکیل کی خدمات صارفین کے لیے نقصان دہ ہیں جو کسی مناسب قانونی مشاورت کے اس پر انحصار کرتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اس روبوٹ وکیل کو کام سے روکا جائے اور ہرجانے کی ادائیگی کا بھی حکم دیا جائے۔

یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ عدالت قرار دے کہ روبوٹ وکیل نہیں ہے، اس کی ویب سائٹ سے بھی وکالت کا حوالہ ختم کیا جائے اور مارکیٹنگ مواد سے وکیل اور وکالت کے الفاظ ہٹائے جائیں۔

’ ڈو ناٹ پے‘ 2015 میں قائم ہوا، جو مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے صارفین کو قانونی مدد فراہم کرتا ہے اور وکیل کی خدمات کے بغیر کئی طرح کی قانونی خدمات مہیا کرتا ہے۔

پہلے پہل اسے ایک ایپ کے طور پر بنایا گیا تھا جو پارکنگ ٹکٹ جیسےمعاملات پر قانونی مدد فراہم کرتی تھی بعد میں اس کا دائرہ کار وسیع کردیا گیا۔

ڈوناٹ پے ویب سائٹ کے مطابق صارفین کو کارپوریشنز کے خلاف مقدمات، بیوروکریسی کے ساتھ معاملات، منجمد فنڈز کی بحالی اور کسی فرد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

ڈوناٹ پے کے مالکان نے درخواست گزار وکیل کے الزامات کو جھٹلایا ہے اور اس کا قانونی طور پر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈوناٹ پے کے سی ای او نے ٹویٹر پوسٹ نے اس قانونی درخواست کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم ’ امریکا کے امیر طبقے کے وکیل‘  سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین