Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

جنوبی افریقا کے ’ کلر ملر‘ کا ایسا ریکارڈ جسے وہ خود بھی پسند نہیں کرتے

Published

on

ڈیوڈ ملر کے پاس ایک بین الاقوامی کرکٹ ریکارڈ ہے جسے وہ پسند نہیں کرتے۔ ملر نے ٹیسٹ کھیلے بغیر سب سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی ہے۔

بائیں ہاتھ کے ہارڈ ہٹنگ کھلاڑی نے 274 وائٹ بال انٹرنیشنل کھیلے ہیں۔ ٹیسٹ کھیلے بغیر انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کے قریب ترین دعویدار 224 پر ریٹائرڈ ویسٹ انڈین کیرون پولارڈ ہیں۔

34 سالہ ملر کہتے ہیں کہ انہیں ٹیسٹ کھیلنا پسند ہے لیکن حقیقت کچھ ایسی ہی ہے۔ میں نے وائٹ بال  میچز میں بہت کچھ حاصل کیا ہے اور میں اس کے لئے شکر گزار ہوں

ملر نے 63 میچوں میں 36.32 کی اوسط سے، چھ سنچریوں کے ساتھ، ایک مضبوط فرسٹ کلاس ریکارڈ بنایا ہے، اور برق رفتار فیلڈنگ سے انہوں نے اس کیرئیر کو مضبوط کیا ہے۔

جنوبی افریقی ٹیسٹ بیٹنگ لائن اپ میں ایک ایسا وقت تھا جس میں جیک کیلس، ہاشم آملہ، اے بی ڈی ویلیئرز اور فاف ڈو پلیسس شامل تھے،اور وائٹ بال کرکٹ پہلے سے زیادہ مقبول اور منافع بخش ہوتی جارہی تھی۔

2018 میں، اپنی 30ویں سالگرہ کے قریب، انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔

وہ کہتے ہیں مجھے سلیکٹ نہیں کیا جا رہا تھا، یہاں تک کہ جنوبی افریقہ اے کے لیے بھی، مجھ سے آگے لڑکے تھے اس لیے میں نے وائٹ بال پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا۔

دنیا بھر کی فرنچائزز میں ان کی مانگ ہے – 22 مختلف ٹیموں کے لیے کھیل رہے ہیں اور جنوبی افریقہ میں کراؤڈ کے پسندیدہ ہیں جہاں ان کے فینز  ‘کلر ملر’ اور ‘اٹس ملر ٹائم’ کے بینرز لہراتے ہیں۔

وہ ان چار کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 40 سے اوپر کی اوسط اور 100 سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 3000 سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔

دیگر میں ڈی ویلیئرز اور انگلینڈ کے جوز بٹلر اور جونی بیرسٹو ہیں۔

بڑے چھکے

وہ بڑے چھکے مارنے کے لیے مشہور ہیں اور ڈربن کے کنگز میڈ میں اپنے ہوم گراؤنڈ کے مختلف اطراف میں تینوں گرینڈ اسٹینڈز کی جانب چھکے مار چکے ہیں۔

حال ہی میں انہوں نے جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف گراؤنڈ سے باہر گیند پھینکی۔

ایک تبصرہ جو انہوں نے انڈین پریمیئر لیگ کے کھیل کے بعد کیا تھا اس کا باقاعدہ حوالہ دیا جاتا ہے: “اگر یہ آرک میں ہے تو یہ پارک سے باہر ہے، اگر یہ وی میں ہے تو یہ درخت میں ہے۔”

“یہ تبصرہ میرے والد کی طرف سے آیا ہے،” وہ کہتے ہیں۔

اینڈریو ملر ایک اچھا کلب کرکٹر تھا جو نٹال کنٹری ڈسٹرکٹس کے لیے کھیلتا تھا۔

بغیر کسی آل راؤنڈر والی ٹیم میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ملر ممکنہ طور پر ورلڈ کپ میں ایسے حالات میں ہوں گے جہاں انہیں اننگز کی تعمیر نو کی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔

وہ کہتے ہیں کہ بعض اوقات آپ لوئر آرڈر کے ساتھ بیٹنگ کر رہے ہوتے ہیں اور آپ کو اس وقت اپنے ساتھی کے ساتھ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ حالات کس طرف جا رہے ہیں۔ یہ بعض اوقات شطرنج کے کھیل کی طرح ہوتا ہے۔ آپ چالوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور کیا اہم ہے اور کیا نہیں ہے۔ یہ واضح فیصلے کرنے کے بارے میں ہے۔ جب آپ مکمل طور پر پرعزم ہوتے ہیں تو یہ آپ کو عمل میں مدد کرتا ہے۔

ملر کے دونوں پہلو اس وقت دکھائی دیئے جب جنوبی افریقہ کو پہلے دو میں شکست کے بعد آسٹریلیا کے خلاف حالیہ ہوم سیریز کے آخری تین میچ جیتنے تھے۔

چوتھے میچ میں انہوں نے 45 گیندوں پر ناقابل شکست 82 رنز بنائے اور انہوں نے ہینرک کلاسن کے ساتھ مل کر پانچویں وکٹ کے لیے 94 گیندوں پر 222 رنز جوڑے۔

فیصلہ کن میچ میں، مشکل حالات میں، انہوں نے 65 گیندوں پر 63 رنز بنائے تاکہ جنوبی افریقہ قابل دفاع رنز تک پہنچ سکے۔

وہ کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ بہت کھلا ہے، ہم ایک بہت تجربہ کار ٹیم ہیں۔ ہم ورلڈ کپ حاصل کرنے کے قابل ہیں، لہذا یہ صرف بنیاد کو درست کرنے کی بات ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین