Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

افغان طالبان عالمی برادری کے چند مطالبات ماننے کو تیار، برطانیہ کا کابل میں سفارتخانہ کھونے پر غور

Published

on

برطانیہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے امکان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

سیاسی اور اسٹریٹجک امور کے سرکردہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے افغانستان کی طالبان حکومت کو عالمی برادری کے چند مطالبات تسلیم کرنا ہی ہوں گے۔

برطانیہ کے وزیر برائے امور خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیات اینڈریو مچل نے کہا ہے کہ حکومت کابل میں سفارت خانہ کھولنے کی کال کا جائزہ لے رہی ہے تاہم اس وقت سیاسی اور قومی سلامتی کی صورتِ حال ایسی نہیں کہ کابل میں سفارتی موجودگی آسانی سے ممکن بنائی جاسکے۔

اینڈریو مچل نے کہا کہ سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے لیے برطانیہ کا مطالبہ ہے کابل حکومت خواتین اور نسلی اقلیتوں کے لیے پالیسی بدلے، برطانوی یرغمالیوں کو رہا کرے اور افغان سرزمین کو دہشت گردی کے گڑھ میں تبدیل ہونے سے روکے۔

اینڈریو مچل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں افغان حکومت کے لیے راہ متعین کردی گئی ہے۔ تمام برطانوی مطالبات دراصل عالمی برادری کے مطالبات ہیں۔

طلوع نیوز سے گفتگو میں سیاسی تجزیہ کار عبدالمتین ناصری نے کہا کہ افغان حکومت کو برطانیہ اور چند علاقائی ممالک کے تحفظات اور خدشات دور کرنے چاہئیں۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان کے لیے برطانیہ کے عبوری ناظم الامور رابرٹ چیٹرٹن ڈِکسن سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے مقصد سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین