Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن پر کیا اثر پڑے گا؟

Published

on

The Federal Capital Islamabad Local Government Bill 2024 passed by the National Assembly, the number of Union Council representatives was increased

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے۔

23 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد پی ٹی آئی ارکان کی قومی اسمبلی میں تعداد 109 ہونے کا امکان ہے تاہم پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں ملنے کے باوجود مسلم لیگ ن کے حکمران اتحاد کو برتری رہے گی۔

قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کی تعداد 209 ہے۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی کُل تعداد 108 ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 68 ہے۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم ارکان کی تعداد 21 ہے جبکہ ایک اقلیتی نشست معطل ہے۔

قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ کی 5 اور آئی پی پی کی 4 نشستیں ہیں۔

جے یو آئی ف 8، بی این پی مینگل ایک، ایم ڈبلیو ایم ایک، پی کے میپ کی ایک نشست جبکہ 6 دیگر آزاد امیدوار قومی اسمبلی میں آزاد حیثیت میں موجود ہیں۔

قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ضیا کی ایک، باپ پارٹی کی ایک اور نیشنل پارٹی کی ایک نشست ہے۔

مسلم لیگ ن کا حکمران اتحاد 209 ارکان کے ساتھ ایوان میں سادہ اکثریت رکھتا ہے جبکہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں تو اپوزیشن اتحاد 120 ارکان پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔

اس وقت پی ٹی آئی سمیت مجموعی اپوزیشن 97 ارکان پر مشتمل ہے۔ پی ٹی آئی کے اس وقت 86 ارکان قومی اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔

پی ٹی آئی کے سنی اتحاد کونسل میں 84 جبکہ 2 آزاد امیدوار بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب ہیں۔ پی ٹی آئی کو تمام مخصوص نشتیں ملیں تو پی ٹی آئی کی کُل تعداد 109 ہوسکتی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین