Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

آرٹیکل 245 سے باہر فوج کا کوئی کام نہیں، آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ قانونی وجود نہیں رکھتا، سپریم کورٹ

Published

on

سپریم کورٹ میں عسکری فور کراچی میں کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر روکنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کی درخواست ناقابل سماعت ہونے پر مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ  قانونی وجود نہ رکھنے پر آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ درخواست دائر نہیں کر سکتی،اگر آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ متاثرہ فریق ہو تو وفاقی حکومت کے ذریعے درخواست دائر کرسکتی ہے۔

عسکری فور کراچی میں کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر روکنے کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی

سپریم کورٹ نے آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے درخواست دائر کیے جانے پر سوالات اٹھا دیئے، عدالت نے سوال اٹھایا کہ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کا قانونی وجود کیا ہے؟ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کے قانونی وجود کے بارے آئین، رول آف بزنس 1983 یا کسی قانون میں ذکر ہے؟ کیا وفاقی حکومت کے ادارے اپنے کیسز میں پرائیویٹ وکیل ہائر کر سکتے ہیں؟

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قانونی وجود نا رکھنے والے کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دینے پر ایڈووکیٹ آن ریکارڈ پر تعجب ہوا،  قانونی وجود نا رکھنے پر آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ درخواست دائر نہیں کر سکتی، اگر آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ متاثرہ فریق ہو تو وفاقی حکومت کے ذریعے درخواست دائر کرسکتی ہے، موجودہ کیس میں آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نے تو وفاقی حکومت، صدر مملکت سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا یہ وفاقی حکومت کا وفاقی حکومت کے ہی خلاف کیس ہے؟ آرمی جنرل ہیڈ کوارٹرز ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ کا حق دعویٰ ہو ہی نہیں سکتا، آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نا کوئی فلاحی ادارہ ہے نا کارپوریشن، جب ایک ادارہ آئین و قانون میں وجود رکھتا ہی نہیں تو درخواست کیسے دائر کر سکتا ہے؟۔

وکیل عابد زبیری نے بتایا کہ آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ صدارتی آرڈر 1982 سے وجود میں آیا۔ اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ صدارتی آرڈر میں آئین و قانون کا حوالہ کہاں ہے؟۔

جسٹس اطہر من اللہ نے عابد زبیری سے کہا کہ آرٹیکل 245 پڑھیں کیا کہتا ہے،عابد زبیری نے کہا کہ آرٹیکل 245 کے مطابق وفاقی حکومت کے احکامات پر افواج ملک کا بیرونی خطرات سے دفاع کرتی ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ افواج کا آرٹیکل 245 سے باہر کوئی کام نہیں ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ  آپ انتہائی سینئر وکیل ہیں اور ایک قانونی وجود نا رکھنے والے ادارے کی نمائندگی کر رہے ہیں؟  قانونی وجود نا رکھنے والے درخواست گزار کا کیس نہیں سن سکتے،  شکایت کنندگان کے وکیل معیز جعفری اسی لیے کنارہ کش ہو گئے کہ انہیں پتا تھا ان سے سنبھلے گا نہیں۔

عدالت نے شکایت کنندگان کے وکیل معیز جعفری کی عدم پیشی پر خصوصی نمائندگی کی درخواست خارج کر دی۔  سندھ ہائیکورٹ نے عسکری فور میں پارکنگ ایریا میں کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر روک دی تھی۔  ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف آرمی ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین