Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

آئی ایم ایف سے مذاکرات، مزید 213 ارب کے ٹیکس عائد کریں گے، اسحاق ڈار

Published

on

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سپر ٹیکس کچھ تبدیلیوں کے ساتھ  برقرار رہے گا، سپر ٹیکس کی 10 فیصد شرح کو 500 ملین کی حد پر لاگو کیا جائے گا،سپرٹیکس کی کم سے کم حد 30 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ کی جارہی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس کا بوجھ چند لاکھ ٹیکس دہندگان پر پڑتا ہے، کوشش ہے اس کا دائرہ کار بڑھایا جائے، بونس شیئر اور ڈیوڈینڈ پر10 فیصد  ٹیکس عائد  کرنے کی تجویز ہے،غیر متوقع منافع پر پوری دنیا میں ٹیکس لاگو ہوتا ہے، ایوان بالا اور ایوان زیریں دونوں نے غیر متوقع منافع پر ٹیکس نہ لگانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ غیر معیاری پنکھوں اور دوسری برقی آلات پر ٹیکس کا مقصد آمدنی میں اضافہ نہیں ہے، غیر معیاری پنکھوں  پرٹیکس کا مقصد بجلی کی بچت اور حوصلہ شکنی ہے، غیر معیاری پنکھوں پر ٹیکس یکم جولائی کے بجائے یکم جنوری سے ہوگا، 3200 ارب روپے واجبات الادا ٹیکسز کی وصولی کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، آہستہ آہستہ معمول کے معاشی حالات کی طرف جا رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک نے درآمدات سے پابندی اٹھا لی ہے،زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں،بجٹ کے لیے ترامیمی سفارشات کا خیر مقدم کرتے ہیں،ایوان بالا کی طرف سے 59تجاویز موصول ہوئیں، پوری کوشش کی گئی ہے مالی مشکلات کے باوجود سفارشات کو جزوی یا مکمل طور پر نافذالعمل کیا جائے۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ  پیرس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی سربراہ کے درمیان دو ملاقاتوں میں یہ طے ہوا ہے کہ نویں جائزہ پروگرم کو مکمل کرنے کے لیے ہر دو فریق ایک آخری کوشش کر لیتے ہیں، گذشتہ مسلسل تین راتیں آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی مذاکرات ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق 215 ارب روپے کے ٹیکس پر حکومت نے رضامندی ظاہر کی ہے اور اب ترمیم کے ذریعے یہ ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ عام آدمی پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا،ترقیاتی بجٹ یا تنخواہوں پر کٹوتی نہیں ہوگی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایکسٹرنل فنانسنگ میں کمی کی وجہ سے 213 ارب کے ٹیکس عائد کریں گے،جاری اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی لائی جائے گی۔ اسحاق ڈار کے مطابق اس بجٹ میں ان تمام تبدیلیوں کو متعارف کرا دیا گیا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف کے تمام نکات پر عمل کر لیا ہے۔‘ ان کے مطابق ’ہم نے خلوص نیت کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں، آئی ایم ایف سے سٹاف لیول کا معاہدہ ہوا تو بسم اللہ وگرنہ گزارا تو ہو رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین