Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

بنگلہ دیش کی عدالت نے خطرے سے دوچار ہاتھیوں کے تحفظ کا حکم جاری کردیا

Published

on

The app was launched to reduce human deaths caused by elephants

بنگلہ دیش کے انتہائی خطرے سے دوچار جنگلی ہاتھیوں کو بچانے کے لیے ایک عدالتی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں ان کے گود لینے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

جانوروں کے حقوق کے گروپوں نے ہائی کورٹ کے تمام لائسنسوں کی معطلی کا خیرمقدم کیا، اس عدالتی حکم کے بعد نوجوان ایشیائی ہاتھیوں کو مزید پکڑ کر قید میں نہیں رکھا جا سکتا۔

کچھ جانور بھیک مانگنے، سرکس یا اسٹریٹ شو کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔

بنگلہ دیش میں اب صرف 200 کے قریب ہاتھی ہیں، جن میں سے نصف قیدی ہیں۔

یہ ملک ایشیائی ہاتھیوں کے بڑے گھروں میں سے ایک ہوا کرتا تھا لیکن غیر قانونی شکار اور رہائش کے نقصان نے ان کی تعداد میں واضح کمی کی ہے۔

پچھلی سکیم کے تحت، نوجوان ہاتھیوں کو قید میں لیا جا سکتا تھا جہاں محکمہ جنگلات نے کچھ گروہوں کو لائسنس جاری کیے تھے جو جانوروں کو درختوں کی کٹائی کے لیے استعمال کرتے تھے۔ دوسرے سرکس گروپوں میں ختم ہوئے۔ عدالت نے کہا کہ اس طرح کے استحصال نے لائسنس کی شرائط کو توڑ دیا۔

بنگلہ دیش میں جانوروں کے حقوق کی تنظیم پیپل فار اینیمل ویلفیئر (PAW) فاؤنڈیشن کے سربراہ رقیب الحق ایمل نے کہا کہ یہ ایک “تاریخی حکم” ہے۔

انہوں نے کہا، “ہاتھیوں کی تربیت کے نام پر، سرکس پارٹیوں سمیت پرائیویٹ لائسنس یافتہ ہاتھی کے بچھڑوں کو ان کی ماں سے بے دردی سے الگ کرتے ہیں، انہیں مہینوں تک بیڑیاں باندھتے ہیں اور پھر کرتب سکھانے کے لیے انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ اب امید کی جا رہی ہے کہ قیدی ہاتھیوں کی دوبارہ آبادکاری ہو سکتی ہے۔

اداکار جیا احسن نے PAW کے ساتھ قانونی مقدمہ شروع کیا، اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ سخت “تربیت” کا خاتمہ ہو گا جو جانوروں کو دی جا سکتی ہے۔

پچھلے سال اس معاملے پر روشنی ڈالی گئی تھی جب سڑکوں پر بھیک مانگنے کے لیے استعمال ہونے کے بعد ایک نوجوان ہاتھی ٹرین کی زد میں آ کر ہلاک ہو گیا تھا۔ انہیں اکثر روشن رنگوں میں پینٹ کیا جاتا ہے اور کرتب دکھانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

اور 2019 میں سڑک کے کنارے بھیک مانگنے کے لیے استعمال ہونے کے بعد پولیس نے دو کمزور ہاتھیوں کو بچایا۔

Continue Reading
1 Comment

1 Comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین