Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری کے باوجود برکس سربراہ اجلاس ورچوئل نہیں ہوگا، صدر جنوبی افریقا

Published

on

جنوبی افریقا کے صدر سیرل رامافوسا نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری کے باوجود برکس سربراہ کانفرنس ورچوئل نہیں بلکہ بالمشافہ ہوگی۔

صدر سیرل رامافوسا نے حکمران جماعت افریقن نیشنل کانگریس کے ایک اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ برکس سربراہ اجلاس کے فارمیٹ پر بات چیت جاری ہے، یہ سربراہ اجلاس فزیکل ہوگا۔

صدر رامافوسا نے یہ نہیں بتایا کہ صدر پیوٹن اس فزیکل اجلاس میں شریک ہوں گے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ سربراہ اجلاس ایسا ہو جس میں ہم آمنے سامنے ہوں، تین سال سے سربراہ اجلاس فزیکل نہیں ہوا، اس بار یہ ورچوئل نہیں ہوگا۔

عالمی عدالت انصاف ( آئی سی سی) کے رکن کی حیثیت سے جنوبی افریقا سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ اگر صدر پیوٹن اس کی سرزمین پر ادم رکھیں تو وہ انہیں گرفتار کرے۔

یہ افواہ بھی ہے کہ جنوبی افریقا اس سربراہ اجلاس کو چین منتقل کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ صر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے کسی سفارتی تنازع سے بچ سکے۔

جنوبی افریقا غلامی کے خلاف جدوجہد کے دور سے روس کا قریبی دوست ہے اور صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری اس کے لیے سفارتی امتحان ہیں۔

جنوبی افریقا نے یوکرین جنگ کی مذمت نہیں کی اور کہا کہ وہ غیرجانبدار ہے اور بات چیت کو ترجیح دیتا ہے۔ پچھلے ماہ صدر رامافوسا نے کانگو، مصر، سینیگال اور یوگنڈا کے صدور کے وفد کی قیادت روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کی بھی کوشش کی تھی۔

جنوبی افریقا برکس کا سربراہ ہے اور برازیل، روس، بھارت اور چین برکس کے رکن ہیں، موجودہ سربراہ کی حیثیت سے جنوبی افریقا برکس کے 15 ویں سربراہ اجلاس کا میزبان ہوگا، یہ اجلاس 22 سے 24 اگست کو ہونا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین