ٹاپ سٹوریز
کیا ریاست مجھے زندگی کی حفاظت کا اعتماد دلا سکتی ہے؟ 26 انٹیلی جنس ادارے کہاں ہیں؟ مولانا فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ باجوڑ جیسے واقعات کے ذریعے اُن کی جماعت کا عوام سے رابطہ توڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاہم اس نوعیت کے اقدامات سے نہ تو پہلے ان کی پارٹی کا راستہ روکا جا سکا ہے اور نہ ہی یہ آج ممکن ہو گا۔
جے یو آئی (ف) کے ورکرز کنونشن پر اتوار کے روز ہونے پر خودکش حملے میں 45 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ باجوڑ حملہ ایک بڑی انٹیلیجنس ناکامی ہے۔ کیا یہ مجھے اعتماد دلا سکتے ہیں کہ ریاست میری جان کی حفاظت کرسکتی ہے یا نہیں؟ یا ریاست صرف مجھ سے ٹیکس وصول کرے گی اور میری جان ومال کی حفاظت نہیں کرے گی۔ مجھے شکایت ہے کہ میں نے ریاست کو بچانے کے لیے قربانیاں دی ہیں، میں نے اس ریاست کی بقا اور استحکام کے لیے جدوجہد کی ہے، میں ریاست کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہوں لیکن اکیلے ایک جماعت کیا کر سکتی ہے، پوری قوم ریاستی اداروں کی طرف دیکھ رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیا ہمارے ریاستی ادارے صرف اس بات کے لیے رہ گئے ہیں کہ وہ کسی غریب مولوی کو تھانے میں لے آئیں اور ان پر الزمات لگائیں کہ تمہارے پاس کسی نے کھانا کھایا یا چائے پی۔ پاکستان میں 26 انٹیلیجنس کے ادارے ہیں، مگر وہ غائب کہاں ہیں۔
جے یو آئی کی پریس ریلیز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اس نوعیت کے حربوں سے ان کی جماعت کو اپنی فکر اور نظریے سے نہیں ہٹایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باجوڑ حملے کے تناظر میں ان کی جماعت پہلے قبائلی زعما کا جرگہ اور پھر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس بلانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ موجودہ صورتحال پر غور کیا جا سکے۔
موجودہ صورتحال کے پیش نظر جے یو آئی کی مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کرلیا ہے،لیکن اس سے پہلے قبائلی زعماء کا جرگہ بلانے کی تجویز آئی ہے،
زعماء اور پختون قیادت بیٹھے اور اس خطے کے بارے میں سوچیں کہ حال میں خیبر ایجنسی میں دو واقعات ہوئے، جس میں مسلمانوں کا خون بہا ہے ،کچھ عرصہ… pic.twitter.com/CFpt5Rm2Fl— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) July 31, 2023
اس واقعے کے وقت مولانا فضل الرحمان دبئی میں موجود تھے تاہم یہ اطلاع ملنے کے بعد وہ اپنا دورہ مختصر کر کے پاکستان واپس پہنچے تھے۔ افغانستان میں برسراقتدار طالبان اور تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے اس خودکش حملے کی مذمت کی گئی ہے جبکہ ابتدائی طور پر داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، تاہم حکام کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
پاکستان7 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی