Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

سائفر کیس اپیلیں: عمران خان اور شاہ محمود کو مہیا کئے گئے سرکاری وکیلوں سے بیان حلفی طلب

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

سائفر کیس میں اپیلوں کی سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر حامد شاہ پیش نہ ہوئے، عدالت نے دونوں اسٹیٹ کونسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے ریمارکس دیےاگر اسپیشل پراسیکیوٹر کل پیش نہ ہوئے تو پراسیکئوٹر ذولافقار نقوی دلائل دیں گے۔

سائفر کیس میں اپیلوں پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور حسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر حامد شاہ کی والدہ کی طبیعت خرابی کے باعث وہ پیش نہ ہو سکے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے آج کوئی متفرق درخواست دائر کی ہے؟

سلمان صفدر نے کہا کہ آج شاہ صاحب نہیں آ سکے کل انہوں نے تقریبا اپنے دلائل مکمل کر لیے تھے، اس کیس کو چلانے میں 2 ماہ گزر گئے،اللہ سلمان صفدر کی والدہ کو صحت دیں مگر آج سماعت مکمل ہونا تھی،کل عدالت نے کہا کہ آج دلائل اور جواب الجواب مکمل کرنے کا کہا تھا۔

عدالت نے پراسیکیوٹر سےاستفسار کیا آپ متفرق درخواست پر کیا کہنا چاہتے ہیں؟آپ ڈونلڈ لو کو پیش کرنا چاہتے ہیں؟کس طرح آپ ڈونلڈ لو کے بیان کو پیش کریں گے،ہمیں نہیں پتہ کہ اس بیان میں اس نے کیا کہا،آپ نے ٹرانسکرپٹ دینا ہے یا آڈیو دینااگر آپ نے آڈیو یا ویڈیو دینا ہے تو اس پر کل شاہ صاحب دلائل دے چکے، اس وقت اضافی دستاویزات جمع کرنے کی درخواست کا وقت ٹھیک نہیں،ہمیں اس پرریزرویشن ہے مگر درخواست دینا آپ کا حق ہے،یہ درخواست وزارت خارجہ،پھر سفارتخانہ، پھر امریکہ میں متعلقہ شخص کے پاس جائے گا،پھر بیان یہاں آئے گا۔

پراسیکیوٹر نے کہا ہم وہ ٹرانسکرپٹ جمع کرتےہیں جو ہمارے پاس ہےاس دوران پراسیکیوشن نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی ۔ سلمان صفدر نے کہاڈویژن بینچ بیٹھا ہے،میں لاہور سے آتا ہومیری تو بس ہوگئی،شاہ صاحب نے بھی فائنل کرنا ہے میں نے بھی کرنا ہے، ذوالفقار صاحب تیار نہیں۔

ذوالفقار نقوی بولےاس کیس کو پیر تک لے جائیں، سلمان صفدر نے کہا میں پیر تک برداشت نہیں کروں گا،عدالت نے ریمارکس دیے کہ پروفیشنلی پہلے بتا دینا ہوتا ہے،شاہ صاحب اگر نہیں اتے تو آپ کل دلائل مکمل کریں۔

عدالت نے ریمارکس دیےایڈوکیٹ جنرل کو کہا تھا اسٹیٹ کونسلز کو پیش کریں،اس دوران عدالت نے پراسیکیوٹر کی اگلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی اور ریمارکس دیے کہ ایڈوکیٹ جنرل کو دو اسٹیٹ کونسلز کے ساتھ پیش ہونے کا کہا تھا۔

اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ،چھبیس جنوری 2024 کو عدالت کی درخواست پر دو اسٹیٹ کونسلز تعینات کئے ستائیس جنوری 2024 کو دونوں اسٹیٹ کونسلز پہلی بار عدالت کے سامنے پیش ہوئے،اور اسی دن ہم نے عدالت کے کہنے پر جرح کی،چھبیس جنوری کو ہمیں فائل ملی اور 27 جنوری کو ہم نے جرح کیا عدالت نے استفسار کیاکیا آپ نے جرح کے لیے کوئی ٹائم لیا تھا؟ اسٹیٹ کونسل نے بتایا نہیں ہمیں فائل ملی تو ہم نے اسی پر جرح کرلی۔

عدالت نے ریمارکس دیے ساری فائل ملنے سے کیا مطلب ہے اس میں کیا تھا؟اس کیس کی فائلیں اپکو کب ملیں ؟کونسل نے بتائا کیس سے متعلق 26 جنوری کو فائل ملی،جیل ٹرائل تھا تو مجھے جیل اتھارٹی نے فائل بھیجی تھی، عدالت نے ریمارکس دیے کیس فائل اپکو بھیجنے سے متعلق عدالتی فیصلہ موجود ہی نہیں، آپ اسٹیٹ کونسل تعینات ہوئے تو جرح کے لیے تیار تھے ؟ ایک رات میں جتنا ممکن تھا آپ نے تیاری کر لی۔

سلمان صفدر نے کہا ہمیں ان سے گلہ نہیں، اسٹیٹ کونسل بولے کہ عدالتی حکم پر ہمیں ملزمان سے مشاورت کرنے کی اجازت دی گئی، بانی پی ٹی آئی نے مجھ سے مشاورت نہیں کی انہوں نے ہمیں انگیج کرنے سے انکار کیا، اسٹیٹ کونسل حضرت یونس بولے میں نے اہنے موکل سے مشاورت کی کوشش کی مگر وہ نہ مانے۔

عدالت نے دونوں کاؤنسلز کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کل شاہ صاحب نہ آئے تو ذوالفقار نقوی دلائل دیں گے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین