ٹاپ سٹوریز
کیٹی بندر سے بھارتی گجرات تک سمندری طوفان کے خطرات، 4 لڑکے سمندر میں ڈوب گئے، بارش میں 3 ہلاکتیں، لاکھوں کی نقل مکانی
سمندری طوفان بھی بیپار جوئے بھرتی ریاست
سمندری طوفان بیپار جوئے اگلے دو دن میں کیٹی بندر اور انڈین ریاست گجرات کے درمیان 150 کلومیٹر کے علاقے سے ٹکرائے گا۔ بھارتی ریاست گجرات میں طوفان سے ہونے والی بارشوں میں حادثات سے تین افراد ہلاک اور چار لڑکے سمندر میں ڈوب گئے ہیں جن میں سے دوکی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
پاکستان کےمحکمہ موسمیات نے سندھ کے چھ اضلاع حساس قرار دیے ہیں۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا کہ طوفان ایکسٹریم سویئر (انتہائی شدید) سے سوئیر (شدید) میں تبدیل ہو چکا ہے جبکہ اس کی رفتار میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے پتایا کہ اس وقت یہ طوفان کراچی سے 450 کلومیٹر دور جنوب میں واقع ہے، جو شمالی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ بدھ کے روز سے یہ شمال مشرق کی سمت میں رخ اختیار کرے گا۔ 15 جون یعنی جمعرات کی دوپہر کے قریب کیٹی بندر اور گجرات کے درمیان 150 کلومیٹر کی رینج میں لینڈ کرے گا، اس سے یہ ہی لگتا ہے کہ یہ سویئر صورتحال برقرار رکھے گا۔‘
سردار سرفراز کے مطابق ٹھٹہ، سجاول اور بدین میں خاص طور پر آندھی اور تیز بارش ہو گی اور اس بارش کا پھیلاؤ تھر پارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص تک ہوگا۔ سندھ کے یہ چھ اضلاع اس وقت حساس ہیں۔ چونکہ تیز ہوائیں اور سمندری لہروں کی اونچائی زیادہ ہوتی ہے تو ساحلی پٹی کے نشیبی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔
کراچی کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ یہاں مٹی کے طوفان اور درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے۔
ہندوستان کے مالیاتی مرکز ممبئی کے قریب چار لڑکے سمندر میں ڈوب گئے،سمندری طوفان بیپارجوئے کے پیش نظر ہندوستان اور پاکستان نے ساحلی علاقوں سے لوگوں کو نکالنا شروع کردیا ہے، دو دن تک یہ طوفان بھارت اور پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرانے کی توقع ہے۔ بیپارجوئے کی درجہ بندی ایک انتہائی شدید طوفان کے طور پر کی گئی ہے۔ طوفان بیپارجوئے جمعرات کی شام کے قریب ہندوستان کے صوبہ گجرات میں مانڈوی اور جنوبی پاکستان میں کراچی کے درمیان ساحلوں سے ٹکرائے گا۔ ماہرین موسمیات نے 125-135 کلومیٹر (78-84 میل) فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ مستقل ہوا کی رفتار کی پیش گوئی کی ہے، جو 150 کلومیٹر (93 میل) فی گھنٹہ تک چل سکتی ہے۔ گجرات کے جنوب میں ممبئی میں ایک پولیس اہلکار نے کہا، "پیر کی شام جوہو کے ساحل پر چار لڑکے ڈوب گئے۔ اب تک، ہمیں دو کی لاشیں ملی ہیں، اور باقی دو کو تلاش کرنے کے لیے تلاش جاری ہے۔”
حکام نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں اونچی لہروں کے ساتھ موسلا دھار بارش اور تیز ہواؤں نے گجرات کے ساحلی علاقوں کو گھیر لیا، درخت اکھڑ گئے اور دیواریں گرنے کے واقعات میں تین افراد ہلاک ہو گئے۔
ریاستی حکومت نے کہا کہ گجرات کے آٹھ اضلاع کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ ماہی گیری جمعہ تک معطل ہے اور اسکولوں نے تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے۔ گجرات تیل کی بہت سی تنصیبات اور بڑی بندرگاہوں کا گھر ہے اور زیادہ تر میں کام معطل کرنا پڑا ہے۔ 1998 کے ایک طوفان سے گجرات میں کم از کم 4,000 افراد ہلاک اور کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔
ریلیف کمشنر آلوک کمار پانڈے نے کہا کہ ساحلی اضلاع سے 20,500 سے زیادہ لوگوں کو نکال لیا گیا ہے اور توقع ہے کہ منگل کی شام تک انخلاء مکمل ہو جائے گب۔
ریاستی حکومت نے کہا کہ ہندوستان کی دو سب سے بڑی بندرگاہوں، کانڈلا اور مندرا نے کام معطل کر دیا ہے۔ جہاز رانی کے ذرائع کے مطابق، دیگر بندرگاہیں، بشمول بیدی، نولکھی، پوربندر، اوکھا، پپاوا اور بھاو نگر، بھی طوفان کی وجہ سے بند ہو گئی ہیں۔ ریلائنس انڈسٹریز جو گجرات کے جام نگر میں دنیا کے سب سے بڑے ریفائننگ کمپلیکس کو چلاتی ہے، نے بھی گجرات کی بندرگاہ سے ڈیزل اور دیگر تیل کی مصنوعات کی برآمدات کو معطل کر دیا۔ اڈانی گروپ کے بندرگاہوں کے کاروبار، اڈانی پورٹس نے کہا کہ اس نے سوموار کو ہندوستان کی سب سے بڑی تجارتی بندرگاہ، مندرا، جس میں ملک کا سب سے بڑا کوئلے کا درآمدی ٹرمینل ہے، اور کنڈلا کے قریب ٹونا بندرگاہ پر جہازوں کی کارروائیاں معطل کر دی ہیں۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین8 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان8 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال