Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

ڈیوڈ وارنر ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی امیدوں کا مرکز

Published

on

آپ اسے پسند کریں یا نہ کریں لیکن ڈیوڈ وارنر کی خوداعتمادی اور ذہنی یکسوئی نے اسے سکینڈلز اور زوال کو شکست دے کر آسٹریلیا کا سب سے اہم بلے باز بنا دیا ہے۔

2009 میں اپنے بین الاقوامی ڈیبیو کے بعد سے کرکٹ میں سب سے زیادہ پولرائزنگ کھلاڑیوں میں سے ایک، بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے اوپنر وارنر اپنے افسانوی کیریئر میں آسٹریلیا کے بیٹنگ آرڈر کا مرکز ہیں۔

وہ ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران 37 سال کے ہو جائیں گے۔

حالیہ برسوں میں ٹیسٹ کرکٹ میں ناقابل یقین رہتے ہوئے، جہاں ٹیم میں ان کی پوزیشن بہت زیادہ سکروٹنی کا موضوع رہی ہے، وارنر نے 50 اوور کے فارمیٹ میں مضبوط فارم کو برقرار رکھا ہے۔

وہ آسٹریلوی بلے بازوں میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والوں میں دوسرے نمبر پر ہیں، انہوں نے 45 کے قریب اچھی اوسط سے مجموعی طور پر 6,300 سے زیادہ رنز بنائے۔

ایرن فنچ ایک طویل عرصہ ان کے اوپننگ پارٹنر رہے ان کے بعد ٹریوس ہیڈ ان کے پارٹنر ہیں لیکن ان دنوں انجرڈ ہیں اس لیے ٹاپ آرڈر میں ٹیم ان پر سب سے زیادہ بھروسہ کرنے پر مجبور ہے۔

بہت زیادہ ناقدین ان کے پیچے پڑے رہتے ہیں لیکن وارنر کرکٹ سے ریٹائرمنٹ بھی اپنیی شرائط پر لے رہے ہیں، انہوں نے ریٹائرمنٹ پلان پیش کیا ہے جس کے مطابق وہ سڈنی میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر فیئرویل ٹیسٹ میچ کے ساتھ ریٹائر ہوں گے۔

وارنر نے جون میں اپنے مستقبل کے ارادوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہر کھیل اس طرح کھیلا ہے جیسے یہ میرا آخری ہو۔ مجھے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ رہنے میں لطف آتا ہے۔ مجھے ٹیم کا حصہ بننا پسند ہے۔میں وہاں تک پہنچنے کے لیے جتنی محنت کر سکتا ہوں کرتا رہوں گا

اگر سب کچھ منصوبہ بندی پر چلتا ہے، تو وارنر کے لیے یہ ایک غیر متوقع فیری ٹیل کی کہانی ہوگی، جس کا کیریئر 2018 میں جنوبی افریقہ کے نیو لینڈز میں آسٹریلیا کے ذلت آمیز بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار کے طور پر نامزد ہونے کے بعد ختم ہوا۔

وارنر کو ٹیم ممبر کیمرون بینکرافٹ کو گیند پر سینڈ پیپر استعمال کرنے کی ہدایت کرنے پر 12 ماہ  معطلی کی سزا ملی اور ان پر تاحیات لیڈنگ رولزپر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

وارنر نے مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے تین فارمیٹس میں زبردست واپسی کرتے ہوئے کریز پر زبردست موجودگی برقرار رکھی۔ وہ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے زیادہ جارحانہ بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔

آسٹریلیا کے سابق کپتان آئن چیپل نے حال ہی میں ای ایس پی این کرک انفو میں لکھا، اپنے طریقے سے کھیلنے کی ہمت… نئی گیند کے ساتھ تیز گیند بازوں کا مقابلہ کرنے کی ہمت، یہ کوئی معمولی کارنامہ نہیں ہے،یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے لئے اسے یاد رکھا جانا چاہئے – بہت سے لوگوں میں نہ صرف ایسا کرنے کی ہمت نہیں ہے بلکہ ایک طویل کیریئر کے دوران اس نقطہ نظر کو برقرار رکھنے کی بھی ہمت نہیں ہے

ورلڈ کپ سے پہلے، وارنر نے جنوبی افریقہ کے خلاف بلوم فونٹین میں ایک جارحانہ سنچری کے ساتھ گیم کو پلٹ دیا۔

سابق وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن نے  جو وارنر کے ساتھ آسٹریلیا کی 2015 ورلڈ کپ کی فتح کا حصہ تھے، نے کہا کہ میں نے جنوبی افریقہ میں ڈیوڈ وارنر کو دیکھا، ایسا لگتا تھا کہ وہ کھیل  کو خود پر لینا چاہتا ہے اور جب وہ ایسا کرتا ہے تو یہ باقی بیٹنگ آرڈر سے دباؤ کم ہو جاتا ہے،مجھے لگتا ہے کہ وہ ایک بڑے ٹورنامنٹ اور ایک زبردست فائنل کے لیے تیار ہے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین