Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

کیا اداروں کے پاس عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کرنے کا مینڈیٹ تھا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے رپورٹ طلب کرلی

Published

on

The Islamabad High Court summoned the defense secretary in a personal capacity on the petition to bring back Aafia Siddiqui.

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی وطن واپسی سے متعلق کیس میں عافیہ صدیقی کو امریکی حکام کے حوالے کرنے سے متعلق تفصیلی رپورٹ جمعے کو طلب کرلی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔۔ عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عافیہ صدیقی کی واپسی کی کنجی حکومت پاکستان کے پاس ہے۔ حکومت ہماری مدد کرے جو بائیڈن حکومت کے ہوتے ہوئے عافیہ کا معاملہ حل ہونا چاہیے ۔ نئی امریکی حکومت کے آنے کے بعد معاملہ التواء کا شکار ہو جائے گا۔

عافیہ صدیقی کے وکیل مسٹر سمتھ کا بیان حلفی عدالت میں جمع کروادیا گیا، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2003 میں سندھ حکومت نے عافیہ صدیقی کو بچوں سمیت اداروں کی حراست میں دیا جس کے بعد انہیں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ عافیہ صدیقی کی امریکہ حکام کے حوالگی پر دو سوالات کے جواب طلب کرلئے۔

عدالت نے سوال اٹھایا کہ کیا اداروں کے پاس عافیہ صدیقی سے متعلق کوئی ثبوت تھا۔۔ کیا اداروں کے پاس یہ مینڈیٹ تھا کہ وہ عافیہ اور اسکے بچوں کو کسی اورکے حوالے کرے؟ عدالت نے جمعے تک عدالتی سوالات پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین