دنیا
یورپی یونین کا وزارتی اجلاس، تارکین وطن کے لیے پالیسیاں سخت کرنے کے مطالبات
یورپی یونین کے داخلہ امور اور انصاف کے تمام وزراء نے جمعرات کو کہا کہ رکن ممالک کو چاہیے کہ وہ تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں کی بہتر طور پر جانچ کریں اور ان لوگوں کو زیادہ تیزی سے ملک بدر کریں جنہیں سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
داخلہ اور انصاف کے وزراء کا اجلاس جمعرات کو لکسمبرگ میں ہوا جس کا ایجنڈا برسلز اور فرانس میں ہونے والے مہلک حملوں کے بعد کے اقدامات پر غور کرنا تھا۔
اسرائیل اور حماس کے تنازع کے بعد یورپ میں سکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔
یورپی یونین کی مائیگریشن کمشنر یلوا جوہانسن نے میٹنگ سے قبل صحافیوں کو بتایا کہ یہ ضروری ہے کہ وہ افراد جو ہمارے شہریوں کے لیے سیکورٹی کو خطرہ بن سکتے ہیں، انہیں فوری طور پر زبردستی واپس کیا جائے، ہمیں زیادہ موثر ہونے کی ضرورت ہے، خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور غیرقانونی تارکین کی واپسی کو انجام دینے کے لیے فیصلے تیز تر ہونے چاہئیں۔
بیلجیئم کے دارالحکومت میں سویڈن کے دو فٹبال شائقین کو ہلاک کرنے والا 45 سالہ تیونسی بندوق بردار پناہ کی درخواست مسترد ہونے کے بعد وہاں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔
فرانس نے کہا کہ 20 سالہ روسی نژاد اسلام پسند انگوش جس پر جمعہ کے روز شمالی فرانس میں ایک استاد کو چاقو گھونپ کر ہلاک کرنے کا الزام ہے، اس حملے سے قبل ممکنہ سکیورٹی رسک کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن موجودہ قانون کے تحت اسے ملک بدر نہیں کیا جا سکتا تھا۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے یورپی یونین کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر کہا کہ "ہمیں احساس ہے کہ یا تو کچھ ممالک کے اداروں میں یا یورپی یونین میں ابھی بھی نقص ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے بہت زیادہ زیر بحث آنے والے مائیگریشن قوانین پر تیزی سے عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔
یورپی یونین کی مائیگریشن پالیسیوں پر نظر ثانی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سال اس کو حتمی شکل دی جائے گی، اس سے صورت حال میں بہتری آئے گی، بشمول مجرمانہ ریکارڈ والے غیر ملکیوں کی جلد وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنا۔
وزراء سے کوئی خاص فیصلہ لینے کی توقع نہیں ہے لیکن وہ ان موضوعات پر بات کریں گے جو فلسطین تنازع کے بعد پرتشدد کارروائیوں کو جنم دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔
افریقی ممالک – بشمول مصر اور مراکش – کے ساتھ معاہدوں کے لیے ایک نیا دباؤ بھی ہے – جیسا کہ یورپی یونین نے تیونس کے ساتھ معاہدے پر مہر لگا دی ہے، جس کے بدلے میں تیونس کو یورپ کے لیے تارکین کی روانگی کو کم کرنے کے لیے امداد کی پیشکش کی گئی ہے۔
یورپی یونین، جو کہ 450 ملین افراد پر مشتمل ہے، نے اس سال تقریباً 250,000 غیر قانونی آمد ریکارڈ کی ہے، جس کا بڑا حصہ اسمگلروں کی مدد سے ہے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی