Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

فون تو سب کے ٹیپ ہو رہے ہیں، کون سی بڑی بات ہے؟ بشریٰ بی بی کی درخواست پر عدالتی ریمارکس

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

اسلام آباد ہائیکورٹ  نے بشری بی بی اور زلفی بخاری کی آڈیو لیک سے متعلق درخواستیں پہلے سے زیرسماعت نجم الثاقب کی درخواست کے ساتھ یکجا کر دی۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ فون تو سب کے ٹیپ ہو رہے ہیں اس میں کون سی بڑی بات ہے۔

بشریٰ بی بی کی آڈیو لیک کے معاملے پر درخواست کی سماعت جسٹس بابر ستار نے کی۔ وکیل سردار لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ بدقسمتی سے ہمارے فون مسلسل بَگ کئے جا رہے ہیں، جس پر جسٹس بابر ستار نے کہا کہ وہ تو سب کے ہی ہو رہے ہیں اس میں کونسی بڑی بات ہے، آپکی درخواست پر اعتراض ہے کہ آپ نے کوئی آرڈر چیلنج ہی نہیں کیا۔

وکیل نے بتایا کہ پولیس اور ایف آئی اے بشری بی بی کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔عدالت نے کہا کہ فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت اور قانونِ شہادت سے اِس پہلو پر آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کریں۔

وکیل نے  ایف آئی اے کو آئندہ سماعت تک ہراساں کرنے سے روکنے کی استدعا کی تو جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئے کہ میں ایسا آرڈر پاس کروں گا جس پر عملدرآمد کروا سکوں، ہراسگی ایک وسیع ٹرم ہے، کل آپ توہین عدالت کی درخواست لے کر آ جائیں گے۔ عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین