Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

امید ہے سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے پہلے ہمارے خدشات سنے گا، فلسطین

Published

on

فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی امید رکھتی ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے ممکنہ معاہدے پر ہمارے خدشات سنے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی حکام کی طرف سے دو دیرینہ دشمنوں کے درمیان معاہدہ کرنے کی مہینوں کی کوششوں کے بعد گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات "ہو سکتے ہیں” ۔

اس قیاس آرائی نے فلسطینیوں میں تشویش پیدا کر دی ہے کہ کوئی بھی معاہدہ وسیع عرب دنیا میں ان کے مقصد کے لیے حمایت کو مزید کمزور کر دے گا اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی امیدوں کو کمزور کر دے گا۔

المالکی نے رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے خبروں سے جو کچھ پڑھا ہے وہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے حوالے سے مختلف شرائط رکھی ہیں۔ ان میں سے ایک شرط واقعی اسرائیلی قبضے کا خاتمہ اور فلسطین کی ریاست کا وجود میں آنا ہے،اگر واقعی ایسا ہے، تو یہ واقعی بہت اہم ہے، مجھے امید ہے کہ سعودی اس موقف پر قائم رہیں گے اور بائیڈن انتظامیہ یا کسی دوسری طاقت کی طرف سے آنے والے کسی قسم کے دباؤ، دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے عرب قیادت میں امن عمل کو بحال کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "لیکن یقیناً ہم سعودیوں کی بات سننا، سعودیوں کے ساتھ ہم آہنگی کرنا چاہیں گے۔ سعودی ہم سے ان اقدامات کے بارے میں بھی سن سکتے ہیں جو انہیں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ضروری اقدامات کے طور پر اٹھانے چاہئیں”۔

واضح رہے کہ سعودی عرب طویل عرصے سے فلسطینی کاز کی حمایت کرتا رہا ہے اور اسرائیل کے ساتھ سرکاری رابطوں سے گریز کرتا رہا ہے لیکن اس نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان نام نہاد ابراہیم معاہدے کو خاموشی سے قبول کیا ہے۔

المالکی نے کہا کہ فلسطینی قیادت بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے "مایوس” ہوئی ہے، بائیڈن انتظامیہ سابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے سابقہ امریکی پالیسی کو توڑنے اور یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو تبدیل کرنے کے اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے، ہم ان کی ترجیح نہیں ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین