Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

غلط مقدمات درج کر نے والوں کو اصلاح کے لیے 7 دن دے رہا ہوں، علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب

Published

on

علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ منتخب ہوگئے، علی امین نے 90 جبکہ مخالف امیدوار عباد اللہ نے 16 ووٹ حاصل کیے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اسپیکر بابرسلیم سواتی کی زیر صدارت ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس میں خفئیہ رائے شماری جاری ہے۔اجلاس 10 بجے شیڈول تھا۔

علی امین گنڈاپور کا مقابلہ مسلم لیگ ن لیگ اور اتحادیوں کے امیدوار ڈاکٹر عباد اللّٰہ خان سے تھا۔

وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرنے والےعلی امین گندا پور نے کہا کہ آزاد حیثیت سے وزیراعلیٰ بنا ہوں، اس بات کا دکھ ہے، وعدہ کرتا ہوں کے پی کے عوام کی خدمت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ 17 سال سے رکن پی ٹی آئی ہوں، بانی پی ٹی آئی کوجعلی پرچوں میں جیل میں ڈالاگیاہے، ان کا قصور پاکستان اورعوام کی بات کرنا، کشمیروفلسطین کےمسلمانوں کی بات کرنا ہے۔ہمیں یہ نظام بدلنا پڑےگا۔ہماری خواتین آج بھی جیلوں میں ہیں، ہماری پارٹی سے نشان لے لیا گیا اور لیول پلئینگ فیلڈ تو دور کی بات ہے فیلڈ ہی نہیں دی گئی نہ مہم چلانے دی گئی۔ہمیں توہین مذہب اور کشمیر کے مسئلے پربھی احتجاج کرنے نہیں دیا گیا۔

علی امین گنڈا پور نے کہاکہ ، جس ایف آئی آر کا ثبوت نہیں وہ ختم ہونی چاہیے، چاہے وہ کسی کے بھی خلاف ہو، اگر ایک ہفتے کے اندر یہ ایف آئی آر ختم نہ کی گئی ۔۔۔ تو جس نے غلط ایف آئی آر کی ہے۔۔۔ میں اصلاح کا موقع دے رہا ہوں۔۔۔ لیکن اصلاح کے لیے تیار نہیں ہے تو سزا کے لیے تیار ہو جائے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ ہم حق لینا بھی جانتے ہیں اور حق چھیننا بھی، قوم کومجبورنہ کیاجائے کہ وہ حق چھیننے کے لیے اپنی آواز اٹھائے۔ ریاست کافرض بنتاہےکہ وہ عوام کوان کا حق دیں۔ الیکشن میں دھاندلی کی گئی اور سب سےپہلےخود کے اور اپنے ممبران کے حلقے کھولنے کی پیشکش کرتا ہوں، فارم 45 کےمطابق لوگوں کو ان کا حق دیاجائے۔

145 کے ایوان میں 27 نشستیں خالی رہیں کیونکہ 2 حلقوں پر انتخابات نہیں ہوئے جبکہ 21 خواتین اور 4 اقلیتی مخصوص نشستوں کا فیصلہ تاحال نہیں کیا گیا۔ اے این پی اور جے یو آئی نے انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔اسمبلی میں جے یو آئی کے ممبران کی تعداد 9 اور اے این پی کی 1 ہے۔

وزیراعلی کے انتخاب میں 108 ممبران نے حصہ لیا۔ عباد اللہ کو پی پی پی کے 5، پی ٹی آئی پی کے 2 اور ن لیگ کے 9 ممبران کی حمایت حاصل تھی جس کی مجموعی تعداد 16 بنتی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران کی تعداد 92 ہے تاہم علی امین گنڈا پور کو 90 ووٹ پڑے۔

اے این پی کے رکن اسمبلی ارباب عثمان نے پارٹی صدر کا فیصلہ ماننے سے انکارکرتے ہوئے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا اور اپوزیشن کے ساتھ لابی میں جا کر ڈاکٹر عباد کو ووٹ دیا۔

اجلاس شروع ہونے سے قبل غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔میڈیا نمائندوں کو بھی ہال کے اوپر گیلری میں بھیج دیا گیا تھا۔

گزشتہ روز خیبرپختونخواہ ااسمبلی اجلاس میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے بابرسلیم سواتی اسپیکر اور ثریا بی بی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین