Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

میں نے 9 مئی کو جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کی کال دی تھی، عمران خان کا اعتراف

Published

on

Always ready to talk to the government, Mehmood Achakzai is working as a negotiator: Imran Khan

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ اپنی گرفتاری سے قبل کارکنوں کو جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دی تھی، جب رینجرز اغواء کرکے لے جائے گی تو کارکنان جی ایچ کیو کے سامنے ہی مظاہرہ کرینگے۔ بانی پی ٹی آئی بنوں میں فوج کی براہ راست فائرنگ کے اپنے بیان سے مکر گئے اور کہا کہ میں نے اس سے بڑی بات کی ہے کہ واقعہ پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپنے ممبران پارلیمنٹ کو بھوک ہڑتال کرنے کا کہوں گا۔ ان کا پلان ہے مجھے نو مئی مقدمات میں ملٹری کورٹ لے کر جائیں۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ عطا تارڑ نے کہا میں جیل کے وی آئی پی کمرے میں ہوں اگر یہ سچ بول رہا ہے تو آ کر مجھ سے ملے، میڈیا دو منٹ کے لیے آکر میرے کمرے کا دورہ کرے، ڈیتھ سیل اور دہشتگردی کے مقدمات میں گرفتار ملزمان کے سیل کی دیواریں میرے کمرے کے ساتھ ہیں، 8 فروری کو کور کرنے کیلئے جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پی ٹی ائی کی مخصوص نشستوں کی ریویو پٹیشن پر چیف جسٹس کو بہت جلدی ہے ان سے کہتا ہوں ہماری 25 مئی کے حوالے سے پٹیشن پر سماعت کیوں نہیں ہو رہی، سب کو پتہ ہے کہ سپریم کورٹ میں اب یکطرفہ معاملہ چل رہا ہے، ہمارے کارکنان ملٹری جیل میں پڑے ہوئے ہیں، سرینہ عیسیٰ کے میرے خلاف بیانات سوشل میڈیا پر پڑے ہیں، اخلاقی طور پر چیف جسٹس کو ہمارے خلاف مقدمات نہیں سننے چاہئیں، نئے توشہ خانہ ریفرنس میں پرانے ملازم انعام شاہ اور کسٹم اپریزر کو وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے، نیب نے ایک کروڑ 80 لاکھ کے ہار کی قیمت تین ارب 18کروڑ روپے لگائی تھی، ہم نے تو 50 فیصد رقم ادا کرکے 90 لاکھ روپے میں ہار خریدا تھا جو ہمارے پاس موجود ہے۔

عمران خان نے سوال کیا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے توشہ خانہ ریفرنسز کی سماعت کیوں نہیں ہو رہی۔ مجھے پتہ ہے نیب نئے کیس کے بعد کوئی نیا تحفہ لے کر آئے گا۔ نو مئی کے مقدمات میں بھی میرے خلاف وعدہ معاف گواہ تیار کیئے جا رہے ہیں۔ وزیر آباد میں جب مجھے گولیاں لگیں میں نے جنرل فیصل کا نام لیا تھا،اس وقت تو کسی نے احتجاج نہیں کیا تھا نہ توڑ پھوڑ ہوئی تھی. 14مارچ کو میرے گھر پر حملہ ہوا اور 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں مجھ پر ایک اور حملہ ہوا۔ گزشتہ سال 14 مارچ کو میرے وکلا نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ہم کہیں نہیں جائیں گے اور تفتیش میں تعاون کریں گے اس کے باوجود رینجرز اور پولیس گھر داخل ہوئی اور توڑ پھوڑ کی۔ 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پیشی کے موقع پر پولیس دوبارہ مجھ پر حملہ آور ہوئی۔ مجھے پتہ لگ گیا تھا یہ مجھے گرفتار کریں گے انہوں نے ہمارے پرامن احتجاج کو بغاوت بنا دیا۔اگر ہم پرامن نہ ہوتے تو یاسمین راشد جناح ہاؤس کے باہر لوگوں کو اندر جانے سے نہ روکتی۔

عمران خان نے کہا کہ نو مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز آئی ایس ائی نے چوری کی ہیں نواز شریف مگرمچھ کے آنسو بہا کر اپنی حکومت سے کہہ رہا ہے کہ مہنگائی کردی ہے، نون لیگ نے اپنے دور حکومت میں آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کیئے،آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہیں، یہی لوگ آئی پی پیز کو لے کر آئے تھے اور اب کپیسٹی چارجز ادا کر رہے ہیں، نون لیگی حکومت ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ساڑھے 19 ارب ڈالر چھوڑ کر گئی۔

عمران خان نے سوال کیا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ہمارے پارٹی کے موجودہ چیئرمین اور ترجمان کو گرفتار کر لیا گیا، بیرسٹر گوہر ہمارے ایم این ایز کے دستخطوں کی تصدیق کرانے الیکشن کمیشن جا رہے تھے۔میں پارٹی کے سینٹرل آفس پر پولیس چھاپے اور گرفتاریوں کی مذمت کرتا ہوں، انہوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔سب کو پتہ ہے ملک میں کس کی حکومت ہے سب جانتے ہیں ملک عاصم منیر چلا رہا ہے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کے پی میں اس وقت حالات قابو سے باہر ہیں، عوام کا پارہ ہائی ہے۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے بنوں واقعہ پر فوج پر براہ راست فائرنگ کا الزام عائد کیا لیکن خیبر پختونخواہ حکومت نے آپ کے بیان کے برعکس ریلیز جاری کی؟ جس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا میں جیل میں ہوں مجھے کیا پتا باہر کیا ہو رہا ہے۔ مجھے ایک جیل میں قید کی سزا ہے اور دوسرا جیل میں پی ٹی وی دیکھنے کی سزا دی ہوئی ہے۔

ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ اکتوبر تک ملک میں ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ لایا جائے گا کیا اپ اس کی سپورٹ کریں گے۔ جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ لانے سے بہتر ہے یہ ملک میں سیدھا سیدھا مارشل لا لگا دیں ویسے بھی ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے۔ ملکی معیشت کے بہت برے حالات ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، ہمارے پروفیشنل بیرون ملک منتقل ہو رہے ہیں۔جو سمجھتا ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کا حل ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ میں ہے وہ بیوقوف ہے۔ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں، محسن نقوی فراڈیا ہے اور وائسرائے بنا پھرتا ہے، اس کے پیچھے بڑے صاحب ہیں۔ میں نے کوئی غلطی نہیں کی میں کسی سے معافی نہیں مانگوں گا ان کو چاہیئے کہ یہ مجھ سے معافی مانگیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو جنرل فیض نے نون لیگ سے ملکر تعینات کروایا تھا کیا یہ سچ ہے؟ جس پر بانی چیئرمین نے جواب دیا کہ جنرل فیض وہی کرتا تھا جو اسے قمر باجوہ کہتا تھا، مجھے یقین دلاتے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، قمر باجوہ کمر میں چھرا گھونپنے کا ماہر تھا، باجوہ کی اپنی ہی گیم تھی۔

ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ غیر ملکی جریدے میں کل اپ کا ایک انٹرویو چھپا ہے جیل کے اندر وہ انٹرویو کیسے ہوا؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں اپنے وکلا کو کچھ پوائنٹس بتا دیتا ہوں اسی بنیاد پر میرا انٹرویو چھپا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین