Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

اگر سفارتکاروں کی سکیورٹی میں بہتری آئی تو کینیڈا میں ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کریں گے، بھارتی وزیر خارجہ

Published

on

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان اپنے سفارت کاروں کی  سکیورٹی میں “بہتری دیکھتا ہے” تو کینیڈا کے شہریوں کو ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کر دے گا۔

ہندوستان نے ستمبر میں یہ کہتے ہوئے ویزا خدمات روک دی تھیں کہ “سیکیورٹی کے خطرات” کینیڈا میں اس کے مشنز کے کام میں خلل ڈال رہے ہیں۔

اوٹاوا نے پہلے کہا ہے کہ وہ سفارت کاروں کی حفاظت کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے۔

کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے معاملے پر دونوں ممالک ایک دوسرے کے درمیان تناؤ کا شکار ہیں۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں کہا تھا کہ ان کا ملک ایک سکھ رہنما کے قتل سے ہندوستانی ریاست کو ممکنہ طور پر جوڑنے کے “قابل اعتماد الزامات” کی تحقیقات کر رہا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ آیا۔

بھارت نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں ’’مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا۔

ستمبر میں، کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا سروسز کی عارضی معطلی کے اعلان کے بعد، ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کینیڈا میں اس کے ہائی کمیشن [سفارتخانے] اور قونصل خانوں کو دھمکیاں موصول ہوئی ہیں جس سے “ان کے معمول کے کام کاج میں خلل پڑا”۔ کینیڈا کے ہائی کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اس کے کچھ سفارت کاروں کو “مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دھمکیاں موصول ہوئی ہیں”۔

پچھلے ہفتے، کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ 41 سفارت کار ہندوستان چھوڑ چکے ہیں – یہ اس وقت ہوا جب ہندوستان نے کینیڈا سے اپنے درجنوں عملے کو واپس لینے کو کہا، یہ کہتے ہوئے کہ اگر وہ موجود رہے تو وہ ان کا استثنیٰ ختم کردے گا۔

کینیڈین حکام نے اسے ’بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ نے بھی اس اقدام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

لیکن اتوار کو، مسٹر جے شنکر نے کہا کہ “دو طرفہ سفارتی برابری کو برقرار رکھنے” پر ہندوستان کا اصرار سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی دفعات کے مطابق ہے۔

انہوں نے ایک تقریب میں کہا، “ہمارے معاملے میں، ہم نے برابری کا مطالبہ کیا کیونکہ ہمیں کینیڈا کے اہلکاروں کی طرف سے اپنے معاملات میں مسلسل مداخلت کے بارے میں خدشات تھے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات “مشکل مرحلے” سے گزر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، “لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں جو مسائل درپیش ہیں وہ کینیڈا کی سیاست کے ایک مخصوص طبقے اور اس سے جڑی پالیسیوں کے ساتھ ہیں۔”

کینیڈا کی ویزا خدمات اب بھی ہندوستان میں کھلی ہیں، لیکن اس نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ سفارت کاروں کی روانگی کے بعد عملے کی تعداد میں کمی سے کارروائی کے اوقات متاثر ہوں گے – کینیڈا اور ہندوستان دونوں کے پاس اب دوسرے ملک میں 21 سفارت کار ہیں۔

مسٹر ٹروڈو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سفارت کاروں کے خلاف ہندوستان کا کریک ڈاؤن دونوں ممالک کے لاکھوں لوگوں کی زندگی کو مشکل بنا رہا ہے۔

2021 کی مردم شماری کے مطابق، کینیڈا میں ہندوستانی نژاد 1.4 ملین لوگ ہیں – جن میں سے نصف سے زیادہ سکھ ہیں – جو ملک کی آبادی کا 3.7 فیصد ہیں۔ ہندوستان بھی سب سے زیادہ تعداد میں بین الاقوامی طلباء کو کینیڈا بھیجتا ہے – 2022 میں، وہ کل 320,000 بیرون ملک مقیم طلباء کا 40% تھے۔

ہندوستانی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق، 2021 میں تقریباً 80,000 کینیڈین سیاحوں نے ہندوستان کا دورہ کیا، صرف امریکہ، بنگلہ دیش اور برطانیہ کے پیچھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین