Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

غیرقانونی طور پر امریکا آنے والے تارکین وطن جانور ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

Published

on

The National Association of Black Journalists split after inviting Trump to speak

ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو مشی گن میں ایک تقریر میں امریکا میں غیر قانونی طور پر آنے والے تارکین وطن کو "جانور” اور "ان ہیومن ” قرار دیا  اور متنبہ کیا کہ اگر وہ 5 نومبر کے انتخابات میں کامیاب نہیں ہوئے تو تشدد اور افراتفری امریکہ کو کھا جائے گی۔

گرین بے، وسکونسن میں ایک تقریر میں، انہوں نے 2024 کے انتخابات کو ملک کی "آخری جنگ” کے طور پر بیان کرتے ہوئے اسی طرح کی پیشگوئی کرنے والے لہجےمیں حملہ کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ "ڈیموکریٹس کہتے ہیں، ‘براہ کرم انہیں جانور مت کہو، وہ انسان ہیں۔’ میں نے کہا، ‘نہیں، وہ انسان نہیں ہیں، وہ انسان نہیں ہیں، وہ جانور ہیں،’۔

ٹرمپ اکثر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ غیر قانونی طور پر میکسیکو کی سرحد عبور کرنے والے تارکین وطن اپنے آبائی ممالک میں جیلوں اور پناہ گاہوں سے فرار ہو کر آئے ہیں اور وہ امریکہ میں پرتشدد جرائم کو ہوا دے رہے ہیں۔

نومبر کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے حریف ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ انہوں نے کانگریس میں ریپبلکنز کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس سال ایسی قانون سازی نہ کریں جس سے جنوبی سرحد پر سیکیورٹی کو بڑھا دیا جائے اور غیر قانونی امیگریشن کو کم کرنے کے لیے اقدامات متعارف کرائے جائیں۔
"ڈونلڈ ٹرمپ انتہائی بیان بازی میں مصروف ہیں جو ہمارے ملک میں تقسیم، نفرت اور تشدد کو فروغ دیتا ہے،” مائیکل ٹائلر، بائیڈن مہم کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے منگل کو ٹرمپ کی تقاریر سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا۔
ٹرمپ نے اپنی مشی گن تقریر کا عنوان "بائیڈن کی سرحدی خونریزی” رکھا،

تقریباً 38 فیصد ریپبلکنز نے فروری کے آخر میں جاری ہونے والے رائٹرز/اِپسوس پول میں امیگریشن کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔ ٹرمپ اکثر بغیر ثبوت کے دعویٰ کرتے ہیں کہ تارکین وطن نے امریکی شہروں میں پرتشدد جرائم میں اضافہ کیا ہے۔ منگل کو انہوں نے ایک بے بنیاد دعویٰ دہرایا کہ لاطینی امریکی ممالک جان بوجھ کر اپنے مجرموں کو امریکہ بھیج رہے ہیں۔
وسکونسن میں اپنی شام کی تقریر کے دوران، ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ "امریکی مضافات، شہروں اور قصبوں میں لوٹ مار، عصمت دری اور تباہی” کو روکیں گے۔انہوں نے خبردار کیا کہ آنے والا الیکشن امریکہ کا آخری ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم یہ الیکشن نہیں جیتتے تو یہ ملک ختم ہو جائے گا۔ "اور میں نے کسی کو کہتے سنا ہے… دو تین دن پہلے، کہا تھا، اگر ہم نہیں جیتتے تو یہ ہمارے ملک کا آخری الیکشن ہو سکتا ہے۔ اور اس میں سچائی ہو سکتی ہے۔”
مشی گن اور وسکونسن دو سوئنگ ریاستیں ہیں جو اس بات کا تعین کر سکتی ہیں کہ بائیڈن یا ٹرمپ اگلے سال وائٹ ہاؤس کے مکین ہوں گے۔
2020 کے انتخابات میں، بائیڈن نے وسکونسن میں ٹرمپ کو ایک فیصد سے بھی کم اور مشی گن میں تین سے بھی کم پوائنٹس سے شکست دی۔ توقع ہے کہ دونوں ریاستیں اس سال ایک بار پھر انتہائی قریب ہوں گی۔
مشی گن میں فروری کے صدارتی پرائمری میں، ایک بڑی مسلم آبادی والی ریاست، بائیڈن نے آسانی سے پرائمری جیت لی لیکن 100,000 سے زیادہ ڈیموکریٹس نے غزہ کی پالیسی پر احتجاج کے طور پر بائیڈن کے بجائے "غیر ذمہ دارانہ” ووٹ دیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین