Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سعودی عرب اور عرب امارات کو عمران خان قبول نہیں، چین مزید سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، مولانا فضل الرحمان

Published

on

The Election Commission summoned Maulana Fazlur Rehman for not holding the party election

جمعیت علما اسلام ف ( جے یو آئی ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے سر جھکا کر نہیں،سر اٹھا کر سیاست کی،ملکی ترقی کا پہیہ جام کرنے والوں کواقتدار سے اٹھا کر باہر پھینکا، ملکی ترقی کا پہیہ جام کرنے والوں کواقتدار سے اٹھا کر باہر پھینکا، سابق حکومت نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کردیا، آئندہ ایسے لوگ مسلط ہوئے تو گریبان سے پکڑ کر نکالیں گے۔ سعودی عرب،دبئی پاکستان کےدوست ہیں اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہمارے وہ دوست پوچھتے ہیں کہ پاکستان میں اگلانظام کیا ہوگا؟ اگلے نظام میں یہی لوگ واپس آتے ہیں تو انہیں قبول نہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کا ڈیرہ اسماعیل خان آنے پر مشکورہوں، وزیراعظم 16 ماہ میں تیسری یا چوتھی بار ڈیرہ اسماعیل خان تشریف لائے، وزیراعظم شہبازشریف اس علاقے کی ترقی میں دلچسپی  لیتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق حکومت نے ملک میں ترقی کا پہیہ جام کیا، سابق حکومت نے اپنے دور میں کسی میگا پراجیکٹ کا افتتاح نہیں کیا، نوازشریف نے بطور وزیراعظم ڈیرہ اسماعیل خان،بنوں کیلئے منصوبے شروع کئے، تمام محکموں کے افسران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، افسران نے پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے میں فنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ کسی زمانے میں پارلیمانی سیاست سے مانوس ہوا، پارلیمانی سیاست میں عمل دخل ہوا اور اس کو پڑھا، جوخواب دیکھا اس پر عمل ہوتا تو پسماندہ علاقہ بے مثال ترقی کر جاتا، اس علاقے کی ترقی کا میرا خواب پورا ہونے جارہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے سر جھکا کر نہیں،سر اٹھا کر سیاست کی، ملکی ترقی کا پہیہ جام کرنے والوں کواقتدار سے اٹھا کر باہر پھینکا، پی ٹی آئی حکومت میں صرف منصوبوں کا اعلان کرکے دھوکا دیا گیا، پاکستان کی ترقی روکنے والے نااہلوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، سابق حکومت نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کردیا، آئندہ ایسے لوگ مسلط ہوئے تو گریبان سے پکڑ کر نکالیں گے، ہم نے ثابت کیاناجائز حکومت کو کیسے چیلنج کیا جاتا ہے، کل بھی ناجائز حکومت کو چیلنج کیا،آج بھی کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم لڑنے والے لوگ ہیں،لڑنے کا تجربہ زیادہ دوستی کا بہت کم ہے، وزیراعظم کے اجلاس میں کہا تھا ملک کو معاشی طور پر تباہ کردیا گیا، معیشت بحال کرنے کی بجائے مزید دلدل  کی طرف جائیں گے،اس لئے متبادل سوچناہوگا، ہمیں متبادل سوچ کر نئے پراجیکٹ اورمنصوبے دینا ہوں گے، سعودی عرب،دبئی پاکستان کےدوست ہیں اور سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ہمارے وہ دوست پوچھتے ہیں کہ پاکستان میں اگلانظام کیا ہوگا؟ اگلے نظام میں یہی لوگ واپس آتے ہیں تو انہیں قبول نہیں۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ قوم کی ذمہ داری ہے نااہلوں کا راستہ روکیں،ووٹ اور الیکشن عوام کا حق ہے، عوام سوچے ملکی ترقی جام کرنے والے دوبارہ قومی نمائندے بننے کے حقدار نہیں، ان لوگوں نے سی پیک روک کر اپنے آقاؤں سے وفا داری نبھائی  ہے، ان لوگوں نے عوام پر مہنگائی کا پہاڑ گرایا،ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا، ملک کو معاشی طور پر تباہ کیا،ان کی نااہلی سےمعیشت کا ڈھانچہ بیٹھ گیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم ہی تو ہیں جنہوں نے انگریزکواپنی سرزمین سے نکالا، سابق حکومت نے سی پیک کو روک کر بیرونی ایجنڈا پورا کرنے کی کوشش کی، چین ہمارا دیرینہ دوست ہے،وہ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک سی پیک روڈ کا آغاز جلد ہو جائےگا، اس علاقے میں انڈسٹریل زون کے قیام سے لوگوں کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دل میں کئی ایسی باتیں ہیں جو سرعام کہنے کی نہیں، یہ ملک ہمارا ہے کسی کی جاگیر نہیں، ہم دوستی مانگتے ہیں لیکن آقا اور غلام کے تعلق سے انکارکرتے ہیں، ملک میں ایک بڑا مسئلہ امن و امان کا بھی ہے، کہا گیا امن قائم ہوگیا،پھر بدامنی کیوں ہوئی سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین