Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پنجاب کے 4 ماہ کے عبوری بجٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے ججز کو بلاسود قرض فراہمی کے لیے 70 کروڑ روپے مختص

Published

on

نگران پنجاب حکومت نے نومبر 2023 فروری 2024 کے بجٹ میں بھی ججز کے قرض کیلئے فنڈز مختص کردیئے۔

نگران پنجاب حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کیلئے چار ماہ کے بجٹ میں 70 کروڑ42 لاکھ 33 ہزار روپے مختص کیے۔

پنجاب حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں ججز کو قرض دینے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔

نگران پنجاب حکومت نے ہائی کورٹ کے ججز کیلئے چار ماہ کے بجٹ میں 70 کروڑ42 لاکھ 33 ہزار روپے مختص کیے ہیں، پنجاب حکومت نے رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں ججز کو قرض دینے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔

قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے دو ججز نے قرض لینے سے انکارکیا، ایڈیشنل رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے مراسلہ ارسال کیا گیا تھا،جسٹس رسال حسن سید اور جسٹس ریٹائرڈ صفدر سلیم شاہد نے پنجاب حکومت سے  بلاسود قرض لینے سے انکارکردیا تھا۔

جسٹس رسال حسن سید اور جسٹس ریٹائرڈ صفدرسلیم شاہد کو فی کس 3 کروڑ28 لاکھ 63 ہزار 32روپے کے بلاسود قرض کی منظوری دی گئی تھی۔

جسٹس رسال حسن سید نے 36 بنیادی تنخواہوں کے مساوی 3 کروڑ28 لاکھ 63 ہزار32 روپے کا قرض لینے سے انکار کیا، جسٹس ریٹائرڈ صفدر سلیم شاہد نے 31 جولائی کو ریٹائرڈ ہونے کی وجہ سے قرض لینے سے انکار کیا۔

سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے 11 ستمبر 2023 کو ہونے والی 9ویں میٹنگ میں قرضوں کی منظوری دی تھی۔

کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے 9 ویں اجلاس میں 36 کروڑ 14 لاکھ 93 ہزار 352 روپے کے قرض کی  منظوری دی۔

کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے ایجنڈا نمبر 17 کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد کو قرضے کی منظوری دی گئی تھی۔

رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے 9لاکھ 12 ہزار862 روپےتنخواہ لینے والے جسٹس احمد ندیم ارشد کو قرضے کی درخواست دی تھی،جسٹس احمد ندیم ارشد کو 3 کروڑ 28 لاکھ 63 ہزار 32 روپے کا بلاسود قرض فراہم کرنے کی منظوری دی گئی، جسٹس احمد ندیم ارشد یکم مئی 2027 کو ریٹائرڈ ہوں گے۔

کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے ایجنڈا نمبر 18 کے تحت جسٹس ریٹائرڈ صفدرسلیم شاہد کو بھی بلا سود قرض دینے کی منظوری دی تھی، جسٹس ریٹائرڈ صفدرسلیم شاہد 31 جولائی 2023 کو ریٹائرڈہوچکے۔

کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے جسٹس ریٹائرڈ صفدر سلیم شاہد کو3کروڑ28 لاکھ63ہزار32 روپے قرض دینے کی منظوری دی تھی۔

کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کو ایجنڈا نمبر 19 کے تحت 9 ججز کو 29 کروڑ 57لاکھ 67 ہزار288 روپے کے بلاسود قرضے کی منظوری کی درخواست کی گئی تھی۔

کمیٹی نے 9لاکھ 12 ہزار 862 روپے تنخواہ لینے والے ہائی کورٹ کے ججز کو بلاد سود قرضوں کی منظوری دی تھی۔

ایجنڈا نمبر 19 کے تحت جسٹس رسال حسن سید، جسٹس شکیل احمد، جسٹس محمد طارق ندیم اور جسٹس محمد امجد رفیق کو بلاسود قرض کی منظوری دی گئی تھی۔

 جسٹس عابد حسین چٹھہ، جسٹس انوار حسین، جسٹس علی ضیاء باجوہ، جسٹس رضا قریشی اور جسٹس راحیل کامران کو بھی قرض کی منظوری دی گئی تھی۔تمام ججز کو گھروں کی تعمیر کیلئے بلاسود قرضوں کی منظوری دی گئی تھی۔

سال 2020/21 میں بھی پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے 22 ججز کو بلاسود قرض دے چکی ہے،نگران پنجاب حکومت نے نئے مالی سال میں لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو قرضے دینے کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کیے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے گزشتہ برس بھی لاہور ہائیکورٹ کے 8 ججز کو گھر خریدنے کے لیے قرض کی منظوری دی گئی تھی،گزشتہ مالی سال میں گھروں کی خریداری کے لئے ججز کو 23 کروڑ روپے بطور قرض دیئے گئے تھے،سابق وزیر اعلی پنجاب نے اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس میں سمری کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔

گزشتہ مالی سال میں لاہور ہائیکورٹ کے 13 ججز کیلئے منظور کیے گئے35 کروڑ روپے کے قرض کے فیصلے کی بھی توثیق کی گئی تھی۔

حماد سعید 14 برس سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں، مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ کام کیا، اب اردو کرانیکل کے لاہور میں نمائندہ خصوصی ہیں، کرائم، کورٹس اور سیاسی امور کے علاوہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا، کسٹمز، ایل ڈبلیو ایم سی کے محکموں کی رپورٹنگ کرتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین