Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بھارت مہمان نوازی اور سفارتکاری کے آداب بھول گیا، بلاول اور پاکستان کے ذکر پر زہر اگلتے نظر آئے، پاکستانی صحافی کو منافق کہہ ڈالا

Published

on

بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) اجلاس کے موقع پر پاکستان کے ہم منصب کے دورہ کی اہمیت کو گھٹاتے ہوئے ایک بار پھر زہریلے لب و لہجہ کا استعمال کیا اور پاکستان کے خلاف الزامات دہرائے۔ میزبان ملک ہونے کی حیثیت سے بھارتی وزیر خارجہ نے نے گھر آئے مہمان کی واپسی سے پہلے ہی ایک پریس کانفرنس میں الزامات دہرا کر سفارتی طور پر بداخلاقی کا مظاہرہ کیا۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پریس کانفرنس کے دوران سفارت کاروں سے ملاقاتوں اوراہم موضوعات پر تبادلہ خیال کا ذکر کیا، پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے متعلق بات کرتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ وہی برتاؤ کیا گیا جو شنگھائی تعاون تنظیم کی رکن ریاست کے وزیر خارجہ کے ساتھ کیا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی ایس جے شنکر نے الزامات کی پٹاری کھولی اور پاکستان کو دہشتگردی کو فروغ دینے، جواز فراہم کرنے اور دہشگتردی کا ترجمان ملک کہتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں نلاول بھٹو کے موقف کا جواب دیا گیا۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری تنظیم کے رکن ملک کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے آئے اور یہ دورہ کثیرالجہتی سفارتکاری کا حصہ تھا اوران کے دورہ کی اس سے زیادہ کوئی اہمیت نہیں۔

پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوال پر ایس جے شنکر نے پھر زہریلا لب و لہجہ اپنایا اور ایک ہی جملے میں پانچ بار دہشتگردی کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے متاثرین دہشتگردی کے مرتکب افراد کے ساتھ دہشتگردی پر بات نہیں کرتے، دہشتگردی کے متاثرین دہشتگردی کا مقابلہ کرتے ہیں۔ ایس جے شنکر آداب مہمان نوازی بھی بھول گئے اور ایک پاکستانی صحافی کے سوال کو منافقانہ قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک کشتی کے سوار ہر گز نہیں۔

ایس جے شنکر نے بلاول کے دورہ کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے اور اہلکاروں کی موت کا ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشتگرد حملے کے بعد غم و غصہ محسوس کیا جا رہا ہے اور طنز بھی کیا جا رہا ہے،دہشتگردی کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کی ساکھ خراب ہوئی بلکہ اس کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی تیزی سے گرتے جا رہے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین