Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاک بحریہ کے 5 افسروں کی سزائے موت پر عمل روک دیا

بتایا جائے کہ چیف آف نیول اسٹاف کو دستاویزات تک رسائی ریاست کے مفادات کے برخلاف کیوں لگتا ہے؟چیف آف نیول اسٹاف کا موقف تین ہفتوں میں عدالت میں سربمہر لفافے میں جمع کرایا جائے، عدالتی حکم

Published

on

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے سزا پانے والے 5 سابق نیوی افسران کی سزائے موت پر عملدرآمد سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے نیوی افسران کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔حکم نامہ میں کہا گیاہے کہ درخواست گزاران کے مطابق انہیں جنرل کورٹ مارشل میں سزائے موت سنائی گئی، اس دوران وکیل کی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق ملزمان سے شواہد اور کورٹ آف انکوائری کی دستاویزات بھی شیئر نہیں کی گئیں،وکیل کے مطابق ان دستاویزات تک رسائی کے بغیر سزائے موت کیخلاف اپیل فائل کی گئی جو مسترد ہوئی۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ وکیل کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزمان کے وکلاء کو دستاویزات تک رسائی کا حکم دیا، وکیل کے مطابق عدالتی حکم پر وکلاء کو دستاویزات تک محدود رسائی فراہم کی گئی۔

عدالت نے قرار دیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مطابق دستاویزات تک رسائی کا اختیار چیف آف نیول اسٹاف کے پاس ہے،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مطابق چیف آف نیول اسٹاف سمجھتے ہیں کہ دستاویزات تک رسائی سے ریاست کے مفادات کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ سوال یہ ہے کہ ریاست کے مفاد کو ایک شہری کے حق زندگی سے کیسے بیلنس کرنا ہے،آئین کا آرٹیکل 9 اور 10 اے شہریوں کو زندگی جینے کا حق اور فیئر ٹرائل کا حق فراہم کرتے ہیں۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ حق زندگی، فیئر ٹرائل سے متعلق سوال کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست کے زیر سماعت ہونے تک ملزمان کو پھانسی نہ دی جائے،فریقین چیف آف نیول اسٹاف کا موقف بمع وجوہات عدالت میں جمع کرائیں۔

عدالت نے کہا کہ بتایا جائے کہ چیف آف نیول اسٹاف کو دستاویزات تک رسائی ریاست کے مفادات کے برخلاف کیوں لگتا ہے؟چیف آف نیول اسٹاف کا موقف تین ہفتوں میں عدالت میں سربمہر لفافے میں جمع کرایا جائے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ کیس کو دوبارہ سماعت کیلئے یکم جولائی 2024 کو مقرر کیا جائے۔

پاک بحریہ کے سابق افسران ارسلان نذیر ستی،محمد حماد،محمد طاہر رشید،حماد احمد خان اور عرفان اللہ نے اپیلیں دائر کررکھی ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین