Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

اسرائیل نے غزہ کا پانی، خوراک کی رسد، بجلی بند کردی، گھروں پر بمباری ہوئی تو یرغمالیوں کو قتل کردیں گے، حماس

Published

on

Flames and smoke billow during Israeli strikes in Gaza

حماس تحریک نے دھمکی دی ہے کہ جب بھی اسرائیل کسی انتباہ کے بغیر کسی فلسطینی گھر پر بمباری کرے گا تو ایک اسرائیلی یرغمالی کو پھانسی دے دی جائے گی۔  اسرائیل نے 300,000 ریزرو فورس کو بلا کر غیر معمولی طور پر غزہ کی پٹی پر ناکہ بندی کر دی ہے، جس سے زمینی حملے کی منصوبہ بندی کاخوف پیدا ہو گیا ہے۔

اسرائیلی ٹی وی چینلز کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 900 تک پہنچ گئی، کم از کم 2,600 زخمی اور درجنوں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں میں 260 نوجوان بھی شامل ہیں جنہیں صحرائی موسیقی کے میلے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جہاں سے کچھ یرغمالیوں کو اغوا بھی کیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک شعلہ بیان تقریر میں بدلہ لینے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ ناپاک دشمن جنگ چاہتا تھا اور اسے جنگ ملے گی۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز سے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 687 فلسطینی جاں بحق اور 3,726 زخمی ہو چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس اور عینی شاہدین کے مطابق، اپارٹمنٹ بلاکس، ایک مسجد اور ہسپتال بمباری کی زد میں آنے والے مقامات میں شامل تھے، اور حملوں سے کچھ سڑکیں اور مکانات تباہ ہوئے۔

اسرائیل نے نجی فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے ہیڈ کوارٹر پر بھی بمباری کی جس سے لینڈ لائن ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز متاثر ہو سکتی ہیں۔

حملے پیر کی رات تک جاری رہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں سمندر اور فضا سے اہداف کو نشانہ بنایا، اہداف میں اسلحے کا ایک ڈپو بھی شامل ہے۔

حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے پیر کے روز یہ دھمکی جاری کی تھی کہ حماس کسی بھی اسرائیلی اسیر کو بغیر کسی وارننگ کے شہریوں کے گھر پر بمباری کے بدلے پھانسی دے گی اور اس پھانسی کو نشر کرے گی۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے اس دھمکی پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں سرحد پار سے ہونے والی ہلاکت خیز دراندازی کے دوران حماس نے 100 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا تھا۔

گھر چھوڑنے کا الٹی میٹم

فلسطینی شہریوں کاکہنا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی افسران کی طرف سے کالز اور موبائل فون آڈیو پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں انہیں غزہ کے شمالی اور مشرقی علاقے چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ فوج وہاں ۤپریشن کرے گی۔

غزہ شہر کے ریمال محلے میں درجنوں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر بھاگ گئے۔

اسرائیل کے چیف فوجی ترجمان نے کہا کہ فوج نے اسرائیل کے اندر موجود کمیونٹیز پر دوبارہ کنٹرول قائم کر لیا ہے، لیکن کچھ  حملہ آور اب بھی اسرائیل کے اندر سرگرم ہیں ۔

رات بھر غزہ کی سرحد کے قریب اسرائیلی کمیونٹیز میں آنے والے راکٹ فائر کی وارننگ کے سائرن بجتے رہے۔

اس اعلان نے کہ صرف دو دنوں میں 300,000 ریزروسٹ کو فعال کر دیا گیا ہے، اس قیاس آرائی میں اضافہ کیا کہ اسرائیل غزہ پر زمینی حملے پر غور کر رہا ہے، یہ علاقہ اس نے تقریباً دو دہائیاں قبل ترک کر دیا تھا۔

چیف ملٹری ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ہم نے اتنے بڑے پیمانے پر کبھی بھی اتنے زیادہ ریزروسٹ طلب نہیں کیے ہیں۔ “ہم جارحانہ انداز میں جا رہے ہیں۔”

واشنگٹن – جو ہر سال اسرائیل کو 3.8 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے – نے کہا کہ وہ اسرائیل کو فضائی دفاع، گولہ باری اور دیگر سیکورٹی امداد کی تازہ کمک بھیج رہا ہے۔

امریکہ کے اعلیٰ ترین جنرل نے ایران کو تنبیہ کی کہ وہ بحران میں ملوث نہ ہو اور کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ تنازعہ وسیع ہو۔

اٹلی، تھائی لینڈ اور یوکرین سمیت حکومتوں نے اطلاع دی ہے کہ حماس کے حملوں میں ان کے شہری مارے گئے ہیں۔ واشنگٹن میں صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ کم از کم 11 امریکی مارے گئے ہیں اور امکان ہے کہ یرغمال بنائے گئے افراد میں امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، میں نے اپنی ٹیم کو یرغمالیوں کے بحران کے ہر پہلو پر اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ہے، جس میں انٹیلی جنس کا تبادلہ اور امریکی حکومت کے تمام ماہرین کو تعینات کرنا شامل ہے تاکہ وہ یرغمالیوں کی بازیابی کی کوششوں کے بارے میں اسرائیلی ہم منصبوں سے مشورہ کریں۔

 اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے 2.3 ملین افراد کے گھر، غزہ کی پٹی تک خوراک اور ایندھن کو پہنچنے سے روکنے کے لیے سخت ناکہ بندی کا اعلان کیا ہے ۔

ہیومن رائٹس واچ کے اسرائیل اور فلسطین کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے ایک بیان میں کہا، مقبوضہ علاقے میں آبادی کو خوراک اور بجلی سے محروم کرنا اجتماعی سزا ہے، جو ایک جنگی جرم ہے۔

بین الاقوامی ردعمل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا کہ تقریباً 137,000 افراد اقوام متحدہ کی مہاجرین کی ایجنسی کے پاس پناہ لے رہے ہیں جو فلسطینیوں کو ضروری خدمات فراہم کرتی ہے۔

برطانوی، فرانسیسی، جرمن، اطالوی اور امریکی حکومتوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں فلسطینی عوام کی “جائز امنگوں” کو تسلیم کیا گیا، اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے یکساں انصاف اور آزادی کے اقدامات کی حمایت کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ “متحد اور مربوط” رہیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اسرائیل اپنا دفاع کر سکتا ہے۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب طیب اردگان نے حماس اور اسرائیل سے فوری طور پر تشدد بند کرنے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

قطری ثالثوں نے اسرائیلی جیلوں سے 36 فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے میں حماس کے ہاتھوں پکڑی گئی اسرائیلی خواتین اور بچوں کی آزادی کے لیے بات چیت کرنے کے لیے فوری کال کی۔

لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے لبنان پر اسرائیلی گولہ باری میں اس کے کم از کم تین ارکان کی ہلاکت کے جواب میں شمالی اسرائیل پر راکٹ داغے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کا ایک ڈپٹی کمانڈر لبنان سے پہلے سرحد پار حملے میں مارا گیا تھا۔

ایک وسیع تنازع کے خوف کا مطلب سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ اتار چڑھاؤ تھا۔ تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا اور یورو کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت بڑھ گئی۔ بڑے ایئرپورٹس سے تل ابیب جانے والی سروس معطل کر دی گئی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین