Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

عرب امارات اور ایران کے درمیان ’ علاقائی حکام‘ نے اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں لے لیا

Published

on

Missile attacks on two ships in the Red Sea near Yemen

میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے ہفتے کے روز کہا کہ متحدہ عرب امارات اور ایران کے درمیان "علاقائی حکام” نے ایک بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے، یہ واقعہ  ایران کی جانب سے انتباہ کے چند دن بعد پیش آیا جب ایران نے کہا تھا کہ وہ اس علاقے کو سمندری ٹریفک کے لیے بند کر سکتا ہے۔
یو کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے کہا کہ جہاز کو فجیرہ کے شمال مشرق میں 50 ناٹیکل میل (92 کلومیٹر) کے فاصلے پر قبضے میں لیا گیا تھا، یہ علاقہ آبنائے ہرمز کے قریب ہے جو خلیج میں داخلی راستہ بناتا ہے۔
ایک برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی، ایمبرے نے اسی مقام پر "بورڈنگ” کے واقعے کی اطلاع دی لیکن مزید تفصیلات بتائے بغیر۔

میرین ٹریکنگ سائٹس نے بتایا کہ یہ جہاز MSC Aries of Zodiac Maritime تھا، ایک بین الاقوامی شپنگ کمپنی جو جزوی طور پر اسرائیلی تاجر ایال اوفر کی ملکیت ہے۔
خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق  فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی اور UKMTO نے کہا کہ وہ مزید معلومات فراہم نہیں کر سکتا جب یہ پوچھا گیا کہ آیا علاقائی حکام ایران تھے اور کیا پکڑا گیا جہاز MSC Aries تھا۔زوڈیاک میری ٹائم نے فوری طور پر تبصرہ کے لئے رائٹرز کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ایرانی حکام نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی عوامی بیان جاری نہیں کیا۔
ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ "ہم صورت حال سے آگاہ ہیں اور ہم اس کی نگرانی کر رہے ہیں” لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ MSC Aries تھا تو انہوں نے کہا کہ اس کے نام کی تصدیق یا تردید نہیں کریں گے۔منگل کو ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور کے بحریہ کے سربراہ علیرضا تنگسیری نے کہا کہ اگر ضروری سمجھا گیا تو وہ آبنائے ہرمز کو بند کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران، متحدہ عرب امارات میں اسرائیل کی موجودگی کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتا ہے، جس کے ساتھ اسرائیل نے 2020 میں امریکہ کی ثالثی میں ‘ابراہم معاہدے’ کے حصے کے طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

ایران نے دھمکی دی ہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں اس کے قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی فضائی حملے میں دو سینئر کمانڈروں  کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز کہا تھا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ایران جلدی اسرائیل پر حملہ کرے گا اور تہران کو خبردار کیا کہ وہ آگے نہ بڑھے۔
یمن کے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ نے مہینوں سے بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر حملوں کے ساتھ عالمی تجارت میں خلل ڈالا ہے، اور کہا ہے کہ اس کا مقصد غزہ میں اسرائیل کی مہم کے جواب میں اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنانا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ نے جہاز رانی پر حملوں کے جواب میں حوثی اہداف کے خلاف حملے کیے ہیں۔

Continue Reading
2 Comments

2 Comments

  1. szXkpovNmRKCL

    اپریل 15, 2024 at 5:33 صبح

    dhtIOuBqQ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین