Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

لٹویا کے پہلے ہم جنس پرست صدر نے حلف اٹھا لیا

Published

on

Edgars Rinkevics

 یورپی یونین کی رکن ریاست لٹویا کے پہلے ہم جنس پرست صدر نے حلف اٹھا لیا، طویل عرصہ وزیر خارجہ رہنے والے ایڈگرز رینکویکس یورپی یونین میں کسی ریاست کے پہلے سربراہ مملکت ہیں۔

ایڈگرز رینکویکس 2011 سے لٹویا کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے کام کر رہے تھے، انہوں نے آج ہفتہ کو دارالحکومت ریگا میں صدارت کا حلف لیا۔

صدر کا عہدہ اگرچہ علامتی ہے تاہم صدر کسی قانون سازی کو ویٹو کر سکتا ہے اور ریفرنڈم کرانے کا اختیار رکھتا ہے۔

اس سے پہلے یورپی یونین میں کئی سربراہ حکومت ہم جنس پرست رہے ہیں لیکن ایڈگرز رینکویکس پہلے سربراہ ریاست ہیں جو کھلے عام ہم جنس پرست ہیں۔

بیلجیم کے سابق وزیراعظم ایلیو دی روپو یورپی یونین میں پہلے ہم جنس پرست سربراہ حکومت تھے۔

ایڈگرز رینکویکس اس وقت 49 سال کے ہیں اور 2014 میں اپنی جنسی ترغیب کے بارے میں کھل کر سامنے آئے تھے وہ ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔

لٹویا میں ہم جنس پرستوں کی شادی غیرقانونی ہے۔ ایڈگرز رینکویکس کو مئی میں ملک کا صدر چنا گیا تھا لیکن اس کے لیے پارلیمنٹ میں تین بار ووٹنگ کرنا پڑی تھی۔

صدر کا حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں رینکویکس نے روس کے خلاف یوکرین کی مدد جاری رکھنے کااعلان کیا اور کہا کہ لٹویا کی خارجہ پالیسی میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، ہم فوری، فیصلہ کن اوردانمندی کے ساتھ کام کریں گے۔

رینکویکس نے ملک میں عدم مساوات کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس ’ شیشے کی چھت ‘ کو توڑ دیں۔

رینکویکس نے کہا کہ میں اپنے دور صدارت میں جدید اور مضبوط لٹویا کے لیے کام کروں گا، جہاں قانون اور انصاف کی حکمرانی ہو، عوام کی بھلائی اور اجتماعیت کے لیے کام کروں گا۔

لٹویا ان تین بالٹک ریاستوں میں سے ایک ہے جنہوں نے 2004 میں نیٹو میں شمولیت اختیار کی، دیگر دو ریاستیں لتھوانیا اور ایسٹونیا ہیں، یہ تینوں ریاستیں 1990 میں سوویت یونین سے آزاد ہوئی تھیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین