تازہ ترین
محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ، سمرتی ایرانی سمیت کئی بڑے نام الیکشن ہار گئے
سمرتی ایرانی نے 2019 میں راہول گاندھی کو زبردست شکست دی تھی
![](https://urduchronicle.com/wp-content/uploads/2024/06/big-names-lost-in-elections.jpg)
لوک سبھا الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 10ویں گھنٹے میں داخل ہوتے ہی ہندوستانی عوام کا فیصلہ آہستہ آہستہ سامنے آرہا ہے۔ اگرچہ اکثریتی نشستوں کے حتمی نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے، اب تک کی گنتی کے رجحانات اس عام انتخابات میں کچھ بڑے ناموں کو خاک میں ملاتے ہوئے دکھاتے ہیں۔
بی جے پی کی سمرتی ایرانی، جو 2019 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئی تھیں جب انھوں نے راہل گاندھی کو زبردست شکست دی تھی، انتخابی نقصان کو دیکھ رہی ہیں۔ شام 5 بجے تک، سمرتی ایرانی کانگریس کی کشوری لال شرما سے 1.4 لاکھ ووٹوں سے پیچھے تھیں۔
بی جے پی کا دوسرا نام جو ممکنہ شکست کی طرف بڑھ رہا ہے وہ ہے بی جے پی کے، کے اناملائی ہیں، انجینئر سے آئی پی ایس آفیسر بنے کے اناملائی کو بی جے پی نے کوئمبٹور سیٹ سے میدان میں اتارا تھا کیونکہ پارٹی کو تمل ناڈو میں انتخابی فائدہ حاصل کرنے کی امید تھی۔ تاہم، گنتی کے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ اناملائی، جنہوں نے اس الیکشن میں اپنا پول ڈیبیو کیا، ڈی ایم کے امیدوار گنپتی راجکمار پی سے 51,000 ووٹوں سے پیچھے ہیں۔
دریں اثنا، کانگریس کے رہنما وکرمادتیہ سنگھ، کنگنا رناوت سے ہار گئے، جنہوں نے اس انتخابی سیزن میں بی جے پی کے ٹکٹ پر بھی ڈیبیو کیا تھا۔ اس ہماچل سیٹ پر ووٹوں کا مارجن 74,000 سے زیادہ تھا۔ وکرمادتیہ سنگھ چھ بار ہماچل کے وزیر اعلی آنجہانی ویربھدر سنگھ اور موجودہ رکن پارلیمنٹ پرتیبھا سنگھ کے بیٹے ہیں۔
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے آزاد امیدوار عبدالرشید شیخ سے شکست تسلیم کر لی۔ سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے پیچھے تھے۔
محبوبہ مفتی جموں و کشمیر کی ایک اور سابق وزیر اعلیٰ ہیں جنہوں نے ناقص انتخابی کارکردگی دکھائی۔ شام 5.30 بجے تک، مفتی جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما میاں الطاف احمد سے 2.7 لاکھ ووٹوں کے فرق سے پیچھے تھیں۔
کانگریس کے ششی تھرور کا مقابلہ بی جے پی لیڈر راجیو چندر شیکھر سے تھا۔ ابتدائی رجحانات نے چندر شیکھر کو انتخابی دوڑ میں آگے دکھایا، تھرور نے کیرالہ کی سیٹ 16,000 سے زیادہ ووٹوں سے جیت لی۔
بی جے پی کے کے سریندرن کو وایناڈ حلقہ میں زبردست جھٹکا لگا ہے۔ کانگریس کے راہول گاندھی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی امیدوار اینی راجہ کے خلاف مقابلہ کرتے ہوئے سریندرن انتخابی دوڑ میں تیسرے نمبر پر آئے۔ اس سیٹ پر آگے چل رہے راہول گاندھی نے 6.4 لاکھ ووٹ حاصل کیے، جب کہ کے سریندرن کو 1.41 لاکھ ووٹ ملے۔
-
کھیل10 مہینے ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
کھیل8 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
تازہ ترین5 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
مرزا داغ دہلوی،حسن و عشق کے چرچے،محبت کی گھاتیں، عیش و عشرت کی راتیں
-
پاکستان3 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی
-
لائف سٹائل12 مہینے ago
ثومیہ خان کا نیا گیت ’ میرا لکھاں وچ اک ڈھولا‘ کبڈی ٹیم کپتان شفیق چشتی اور دیدار کی ماڈلنگ
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
ابن خلدون، عمرانیات سمیت کئی علوم کا بانی، اصلی ’فادر آف اکنامکس‘