ٹاپ سٹوریز
نیٹو ملکوں نے لتھوانیا کے دارالحکومت کو قلعہ میں بدل دیا؟ ماجرا کیا ہے؟
نیٹو نے لتھوانیا کے دارالحکومت ویلنیوس کو نیٹو سربراہ کانفرنس کے لیے ایک قلعہ میں بدل دیا ہے اور ویلنیوس کے دفاع کے لیے جدید نظام نصب کیا گیا ہے، اس سربراہ کانفرنس میں صدر جو بائیڈن سمیت تمام یورپی اتحادی شریک ہوں گے، اس قدر دفاعی انتظامات اس لیے کئے جا رہے کہ ویلنیوس، روس کے سب سے بڑے اتحادی بیلاروس کی سرحد سے صرف 20 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
نیٹو میں شامل 16 ملکوں نے ایک ہزار فوجی اس سربراہ کانفرنس کی سکیورٹی کے لیے بھجوائے ہیں، سربراہ کانفرنس 11 اور 12 جولائی کو ہوگی، یہ مقام روس سے صرف 151 کلومیٹر دور ہے، نیٹو ملکوں نے اس سربراہ کانفرنس کے لیے ایئرڈیفنس سسٹم بھی بھجوایا ہے جو لتھوانیا کے پاس اپنا نہیں ہے۔
لتھوانیا کے صدر ہیتاناس ناوسیدا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن سمیت 40 ملکوں کے سربراہ یہاں آ رہے ہیں، ایسے میں آسمان کو غیرمحفوظ چھوڑنا غیرذمہ دارانہ عمل ہوگا۔
کون سا ملک کیا دفاعی سامان بھجوا رہا ہے؟
بالٹک ریاستیں لتھوانیا، لٹویا اور ایسٹونیا کبھی سوویت یونین کا حصہ تھیں لیکن اب یورپی یونین اور نیٹو کی رکن ہیں، تینوں ریاستیں اپنے کل معقاشی حجم کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کرتی ہیں جو کئی نیٹو اتحادیوں کی نسبت زیادہ ہے۔ تینوں ریاستوں کی مجموعی آبادی 6 ملین ہے اور وہ بڑی فوجیں رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں اور نہ ہی جدید فضایہ اور ایئرڈیفنس سسٹم کی متحمل ہیں۔
اس سربراہ کانفرنس کی سکیورٹی کے لیے جرمنی نے 12 گاڑیوں پر مشتمل پیٹریاٹ میزائل لانچر تعینات کئے ہیں جو بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے علاوہ جنگی طیاروں کو بھی فضا میں مار گرا سکتے ہیں۔
سپین نے اپنا ایئرڈیفنس سسٹم بھجوایا ہے، فرانس، فن لینڈ اور ڈنمارک جنگی طیارے بھجوا رہے ہیں اور برطانیہ اور فرانس اینٹی ڈرون صلاحیتیں فراہم کر رہے ہیں۔
جرمنی اور پولینڈ نے ہیلی کاپٹرز کے ساتھ سپیشل آپریشن فورسز بھجوا رہے ہیں۔ نیٹو کے رکن ملک کسی بھی کیمیائی، ریڈیائی اور جوہری حملے سے بچاؤ کے لیے دفاعی صلاحیتیں بروئے کار لا رہے ہیں
لتھوانیا کے صدر کا کہنا ہے کہ بالٹک ریاستوں کی سکیورٹی کے لیے ایئرڈیفنس سسٹم کی مستقل تنصیب ضروری ہے۔ صدر ناوسیدا کا کہنا ہے کہ ہم اتحادیوں کے ساتھ اس حوالے سے بات کریں گے۔
نیٹو نیٹو ہے کوئی ڈر نہیں
بیلاروس کی سرحد پر واقع لتھوانیا کے دیہات میں رہنے والے ان حالات میں خوفزدہ نہیں، جب ان سے کہا گیا کہ بیلاروس ماسکو کے نجی ملیشیا گروپ کو تعینات کر رہا ہے کیا ان حالات میں انہیں کوئی خطرہ محسوس ہوتا ہے؟ تو دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ بیلاروس میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ نیٹو کے رکن ملک پر حملہ کر سکے، نیٹو نیٹو ہے، ہم خود کو محفوظ تصور کرتے ہیں کیونکہ ہم نیٹو کا حصہ ہیں، ہم بیلاروس والوں سے کیوں ڈریں۔
ایک دیہاتی نےکہا کہ اگر لتھوانیا اکیلا ہوتا تو میرے احساسات مختلف ہوتے، اگر ہم نیٹو کا حصہ نہ ہوتے تو یہاں حالات پہلے سے ہی یوکرین جیسے بن چکے ہوتے،
ویلنیوس ایئرپورٹ پر 8 جرمن پیٹریاٹ لانچر نصب کئے گئے ہیں اور ان کا رخ روس کی جانب ہے، دو مزید لانچرز کا رخ بیلاروس کی جانب ہے، جمعہ کی صبح سے یہ لانچرز آپریشنل ہیں۔
پیٹریاٹ ایئرڈیفنس سسٹم کے انچارج لیفٹیننٹ کرنل سٹیفن لیب کا کہنا ہے کہ ہمیں اندازہ ہے کہ جغرافیائی اعتبار سے ہم کہاں ہیں اور خطرہ کس جانب سے ہے۔ لتھوانیا نے سربراہ کانفرنس کی سکیورٹی کے لیے درخواست کی تھی اور نیٹو نے بھی مدد کے لیے کہا تھا تو ہم حاضر ہیں۔
لتھوانیا نے بارڈر گارڈ کی تعداد بھی تین گنا کردی ہے،لٹویا اعر پولینڈ کے افسر بھی تعینات ہیں، لٹویا اور پولینڈ نے شہر میں گشت کے لیے پولیس بھی بھجوائی ہے۔
لتھوانیا کے بارڈر گارڈز کے سربراہ رستماس نے کہا کہ ہم کئی طرح کی اشتعال انگیزیوں کا جواب دینے کی تیاریاں کر رہے ہیں، بارڈر پر مہاجروں کی لہر آنے کا بھی خدشہ ہے، سرحدی خلاف ورزی بھی ہو سکتی ہے، بارڈر پر بغیر کسی وجہ سے فوجی گاڑیاں بھی نمودار ہو سکتی ہیں۔
مشرق وسطیٰ کے ہزاروں تارکین وطن نے 2021 میں بیلاروس کا بارڈر پار کیا تھا اور لتھوانیا نے الزام لگایا تھا کہ منسک نے یہ سب منظم طریقے سے کیا ہے، منسک اس الزام کی تردید کرتا ہے تاہم اس کے بعد سے مہاجرین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
ویلنیوس کے میئر نے شہریوں سے کہا ہے کہ اگر وہ سکیورٹی چیک اور رکاوٹوں سے بچنا چاہتے ہیں تو شہر سے باہر چھٹیوں پر چلے جائیں کیونکہ ویلنیوس کا بڑا حصہ سربراہ کانفرنس کے دوران بند رکھا جائے گا۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی