Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر ترقی کے راستے پر گامزن ہے لیکن سفر طویل اور مشکل ہے، وزیراعظم

عوام کے پیسے پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے،وقت حکومت کے اکابرین اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے

Published

on

Terrorism will be crushed in the entire country including Balochistan, Khyber Pakhtunkhwa, Prime Minister

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ قومی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے ، مہنگائی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ، حکومت کے اخراجات میں کمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں ، قوم پر بوجھ بننے والے اداروں کی نجکاری اور خاتمہ ضروری ہے ، عوام کے پیسے پر کسی کو عیاشی نہیں کرنے دیں گے ، مشکل حالات میں حکومت سنبھالی اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا سہرا تمام اتحادی جماعتوں کی قیادت کے سر ہے ، آج پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے ، عوام نے انتخابات میں ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ، مہنگائی 38فیصد سے کم ہو کر 12فیصد پر آگئی ہے ، مہنگائی میں کمی خوش آئند ہے ، پالیسی ریٹ میں کمی سے ملک کی معیشت بہتری اور ترقی کی جانب گامزن ہو گی، ہماری حکومت کے 100دن مکمل ہو چکے ہیں ، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید کمی کی گئی ہے ، عوام کو ریلیف کی فراہمی کے اقدامات جاری ہیں ۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہفتہ کی شام قوم سے خطاب میں پوری قوم سمیت عالم اسلام کے مسلمانوں کو حج اور عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہماری قربانیاں قبول فرمائے ، فلسطین میں ظلم ڈھایا جارہاہے ، فلسطین میں خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جارہاہے ، فلسطین میں ہونے والے ظلم کی مثال نہیں ملتی ، غزہ میں ہزاروں افراد کو شہید کر دیا گیا ، دعا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو آزادی ملے ۔وزیراعظم نے کہاکہ آج جو ظلم و ستم فلسطین میں ڈھایا جارہاہے اور غزہ میں تقریباً 40ہزار افراد کو شہید کر دیا گیا ، جن میں ہزاروں شیر خوار بچے بھی تھے ، اس سے بڑا ظلم اور زیادتی عصر حاضر میں نہیں دیکھی گئی اور اس طرح کے دلخراش مناظر پہلے کسی آنکھ نے نہیں دیکھے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح کشمیر کی وادی میں کشمیریوں کے اوپر جو بدترین ظلم ڈھائے جارہے ہیں ، اس کی مثال بھی عصر حاضر میں نہیں ملتی اور کشمیر کی وادی کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے خون سے سرخ ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب اللہ تعالیٰ کے حضور دست بدعا ہیں کہ فلسطین کے عوام اور کشمیریوں کو ان کی آزادی کا حق ملے تاکہ وہ ایک آزاد اور زندہ قوم کی طرح باقی ا قوام کی طرح ترقی اور خوشحالی کی دوڑ میں آگے بڑھ سکیں ۔

وزیراعظم نے کہاکہ اپریل 2022میں جب ہم نے اقتدار کی ذمہ داری سنبھالی تو اس وقت جوملک کی معاشی صورتحال تھی وہ آپ سب کے سامنے ہے ، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایااور اس کا سہرہ میرے قائد میاں محمد نوازشریف اور تیرہ اتحادی جماعتوں کے زعما کے سر ہے ،جن میں صدر مملکت آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو ، مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر تمام اکابرین شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم نے نہ صرف وہ وعدہ نبھایا بلکہ آج پاکستان معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن ہو رہا ہے لیکن یہ سفر نہ صرف مشکل ہے ، طویل ہے بلکہ حکومت کے اکابرین اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج پوری قوم کی نظریں اس وقت حکومت پرجمی ہوئی ہیں کہ کس طرح ملک کی معاشی مشکلات کو ختم کر کے پاکستان میں خوشحالی کا انقلاب لے کر آئیں ، جب سے ہم نے دوبارہ 8فروری کے انتخابات کے بعد حکومت سنبھالی اور میں دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوا ، اللہ تعالی کے فضل و کرم ، آپ کے ووٹوں اور دعائوں سے ہم نے جو کچھ خدمت اس وقت کی ہے اس کے نتیجہ میں مہنگائی 38فیصد سے 12فیصد تک کم ہو چکی ہے ، جو بذات خود خدا کے فضل و کرم سے ایک حقیر لیکن بہت خوش آئند تبدیلی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح قرضوں کے اوپر 22فیصد شرح سود آج کم ہو کر 20فیصد پر آگئی ہے اس سے ملک کے اندر سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور اس سے پاکستان کے قرضوں کے حجم میں کمی آئے گی اور ملک تیزی سے ترقی کے راستے پر گامزن ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہیں وہ اقدامات جو گزشتہ تین ساڑھے تین ماہ کی حقیر سی کارکردگی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کو 100دن پورے ہوچکے ہیں اور کل آپ نے دیکھا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی آئی ہے اور تقریباً ساڑھے دس روپے فی لٹر عوام کو فائدہ پہنچا ہے اور اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی تقریباً اڑھائی روپے کی کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے مہنگائی سے پریشان عوام کو ریلیف ملے گااور کچھ آسودگی حاصل ہو گی ۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ابھی ناکافی ہے ، گزشتہ چار سال میں مہنگائی کا جو طوفان آیا جس سے غریب گھرانوں میں ایک وقت کی روٹی کاحصول ناممکن بنا دیااور عام آدمی ، بیوہ ، یتیم کو بنیادی ضروریات کیلئے دن رات بہت تکلیف پہنچی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین