ٹاپ سٹوریز
پاکستان مالداروں سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرے، غریبوں کا تحفظ کرے، آئی ایم ایف چیف کا وزیراعظم کاکڑ کو مشورہ
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ "مالداروں سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرے اور غریبوں کی حفاظت کرے”۔
انہوں نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 78ویں اجلاس کے موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پروگرام میں جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ براہ کرم دولت مندوں سے مزید ٹیکس وصول کریں اور پاکستان کے غریب عوام کی حفاظت کریں۔۔مجھے یقین ہے کہ یہ اس کے مطابق ہے جو پاکستان میں لوگ ملک کے لیے دیکھنا چاہتے ہیں
اس کے علاوہ، جارجیوا نے پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر بھی پوسٹ کیا۔
Very good meeting with Pakistan’s PM @anwaar_kakar today on 🇵🇰’s economic prospects. We agreed on the vital need for strong policies to ensure stability, foster sustainable and inclusive growth, prioritize revenue collection, and protection for the most vulnerable in Pakistan. pic.twitter.com/YkVpju4UqY
— Kristalina Georgieva (@KGeorgieva) September 20, 2023
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی امکانات پر آج پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ بہت اچھی ملاقات ہوئی۔ "ہم نے استحکام کو یقینی بنانے، پائیدار اور جامع ترقی کو فروغ دینے، محصولات کی وصولی کو ترجیح دینے اور پاکستان میں سب سے زیادہ کمزور طبقے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط پالیسیوں کی اہم ضرورت پر اتفاق کیا۔”
دریں اثنا، جمعرات کو وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، نگراں وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ (ایس بی اے) کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔
Had a constructive dialogue with Ms. Kristalina Georgieva, Managing Director of the IMF, at the #UNGA78, that emphasized extending our mutual commitment towards bolstering economic stability and growth in Pakistan. pic.twitter.com/u8kJX8Eqga
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) September 20, 2023
اس انتظام کی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے جولائی میں منظوری دی تھی، اور نومبر میں اس کا دوسرا جائزہ لیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ "انہوں نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو حکومت پاکستان کی جانب سے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور بحال کرنے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔”
کاکڑ نے تصدیق کی کہ ان اقدامات کا مقصد ملک میں پائیدار اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے ایک مستحکم اور سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔ مزید برآں، معاشرے کے کمزور طبقات کی حفاظت پر بھی بھرپور توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے معیشت کی بحالی کے لیے پالیسیوں اور اصلاحات کے نفاذ میں پاکستان کی ٹھوس کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ تعلقات کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
جولائی میں، پاکستان نے واشنگٹن بیسڈ قرض دہندہ کے ساتھ آخری منٹ کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر دستخط کیے تھے۔ نو ماہ کے معاہدے نے کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں بشمول سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عالمی بینک سے رقوم کی آمد کی راہ ہموار کی، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر کی گرتی ہوئی پوزیشن کو تقویت ملی۔
آئی ایم ایف پروگرام نے پاکستان کی معیشت کو کچھ سانس لینے کاموقع دیا ۔مہنگائی اور ادائیگیوں کے توازن کا بحران بھی اس وقت شدید معاشی پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
زرمبادلہ کے ذخائر کی کم سطح کا مطلب یہ بھی ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک نے درآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں کیونکہ قرضوں کی ادائیگی زیادہ ہے اور ڈالر کی آمد کے راستے محدود ہیں۔
قبل ازیں کاکڑ نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ قرضوں کے مسائل کا پائیدار حل تلاش کرے 59 ممالک کو قرضوں کی بدحالی کا سامنا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) پر قائدین کے ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ ترقیاتی ایجنڈے پر مناسب عمل درآمد عالمی اور علاقائی تعاون سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں، ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی توثیق کا خیرمقدم کرتے ہیں جس سے لیکویڈیٹی چیلنجز کا سامنا کرنے والے ممالک کے لیے 500 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کاکڑ نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے ترقی پذیر ممالک کو وسائل فراہم کرنے ہوں گے۔ انہوں نے عالمی ترقیاتی اقدام کی مکمل حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو کا نفاذ ایک سنگ میل ہے، چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اہم ہیں۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین7 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان7 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی