Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پاکستان سخت سردی کے موسم میں افغان مہاجرین کی ملک بدری روکے، اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی

Published

on

پاکستان میں پولیس نے غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کو گھروں کی تلاشی اور افغانیوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے بدھ کے روز پاکستان پر زور دیا کہ وہ سخت سردی کے موسم میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی ملک بدری کو روکے۔

اسلام آباد نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ 10 لاکھ سے زائد نان رجسٹترڈ مہاجرین کو ملک بدر کر دے گا، جن میں زیادہ تر افغانی ہیں۔

یکم اکتوبر سے اب تک 370,000 سے زیادہ افغان پاکستان سے واپس جا چکے ہیں۔

ایجنسی کے علاقائی ترجمان، بابر بلوچ نے رائٹرز ٹی وی کو بتایا، یو این ایچ سی آر حکومت پاکستان سے سردیوں کے اس سخت موسم میں بڑی تعداد میں واپسی کو روکنے کا مطالبہ کر رہا ہے کیونکہ افغانستان میں سردی واقعی جان لیوا ہے اور یہ جان لے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، "ہم مایوس خواتین، بچوں اور مردوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جو پاکستان کو چھوڑ کر آگے بڑھ رہے ہیں۔”

ایجنسی نے کہا ہے کہ افغانوں کی واپسی رضاکارانہ ہونی چاہیے اور پاکستان کو ایسے کمزور افراد کی نشاندہی کرنی چاہیے جنہیں بین الاقوامی تحفظ کی ضرورت ہے۔

پاکستان 40 لاکھ سے زیادہ افغان تارکین وطن اور مہاجرین کا گھر ہے، جن میں سے تقریباً 1.7 ملین غیر دستاویزی ہیں۔ 2021 میں طالبان کے افغانستان پر دوبارہ قبضے کے بعد بہت سے لوگ آئے اور 1979 کے سوویت حملے کے بعد سے ایک بڑی تعداد وہاں موجود ہے۔

پاکستانی پولیس ان مہاجرین کی بستیوں میں گھر گھر تلاشی لے رہی ہے جنہوں نے رضاکارانہ طور پر ملک نہیں چھوڑا، اس کی شروعات  کراچی سے ہوئی، جہاں لاکھوں افغان باشندے رہتے ہیں۔ جو بھی باقی رہ گیا ہے اسے زبردستی نکالا جا سکتا ہے۔

2021 میں امریکی زیر قیادت مغربی افواج کے عجلت اور افراتفری سے انخلاء کے بعد طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں واپس آنے کی صورت میں ہزاروں افغان باشندے ملک بدری سے بچنے کے لیے پاکستان میں زیر زمین چلے گئے ہیں۔

اسلام آباد نے اب تک بین الاقوامی تنظیموں اور پناہ گزینوں کی ایجنسیوں کی طرف سے اپنے ملک بدری کے منصوبوں پر نظر ثانی کرنے کے مطالبات کو قبول نہیں کیا ہے۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے حقوق کے کارکنوں کی طرف سے ملک بدری کو روکنے کے لیے دائر کی گئی ایک درخواست کو تسلیم کر لیا ہے، جس کی سماعت ابھی باقی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین