Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹے کے دوران 324 فلسطینی شہید، مصر کی ساتھ بارڈر کراسنگ کھولنے کی امریکی کوششیں جاری

Published

on

غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز بتایا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 324 افراد ہلاک اور 1,000 زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ میں مجموعی طور پر 2,215 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے تقریباً ایک ہفتے کی شدید بمباری کے بعد غزہ کی پٹی میں 1,300 سے زائد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے او سی ایچ اے نے کہا کہ ان عمارتوں میں موجود “5,540 ہاؤسنگ یونٹس” تباہ ہو گئے اور تقریباً 3,750 مزید مکانات کو اس قدر نقصان پہنچا کہ وہ رہنے کے قابل نہیں تھے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ حماس کا ایک کمانڈر جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ کمانڈو فورسز کی ایک یونٹ کی قیادت کر رہا تھا، جس نے جنوبی اسرائیل پر گزشتہ ہفتے کے حملے میں شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا، ایک فضائی حملے میں مارا گیا۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے طیارے نے حماس کی ‘نخبہ’ (ایلیٹ) کمانڈو فورس کے کمپنی کمانڈر علی قادی کو ہلاک کر دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا کہ امریکہ مصر، اسرائیل اور قطر کے ساتھ مل کر غزہ سے مصر کے لیے رفاہ کراسنگ کو ہفتے کی دوپہر کھولنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

عہدیدار نے امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کے ساتھ سفر کرنے والے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “ہم اسے آج 12 سے 5 بجے تک کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مصری، اسرائیلی اور قطری اس پر ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں۔”

آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ نے ہفتے کے روز کہا کہ آسٹریلیا نے “انتہائی چیلنجنگ” صورتحال کی وجہ سے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں سے شہریوں کی وطن واپسی کے لیے دو منصوبہ بند پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

محکمہ خارجہ اور تجارت (DFAT) نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو وطن واپسی کی پروازیں “انتہائی چیلنجنگ اور تیزی سے بدلتی ہوئی” صورتحال کی وجہ سے منصوبہ بندی کے مطابق روانہ نہیں ہوں گی۔

DFAT نے مزید کہا کہ آسٹریلیا اس علاقے میں شہریوں کے ساتھ کام جاری رکھے گا تاکہ ان کی وطن واپسی میں مدد کی جا سکے اور مستقبل کی پروازوں کے بارے میں بات چیت کرے گا۔

ایس بی ایس نیوز کے مطابق، وطن واپسی کی پروازوں میں سے پہلی پرواز جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق روانہ ہوئی، جس میں 200 سے زائد آسٹریلوی اور ان کے اہل خانہ بحفاظت لندن پہنچ گئے۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے سرکاری میڈیا کو بتایا کہ اردن کے شاہ عبداللہ ہفتے کے روز یورپی دورے پر روانہ ہو رہے ہیں تاکہ اسرائیل کی “غزہ پر جنگ” کے خاتمے کے لیے خطے کے رہنماؤں کی حمایت حاصل کی جا سکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بادشاہ، جنہوں نے جمعے کے روز امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن سے ملاقات کی، تشدد کو کم کرنے اور خطے کو وسیع جنگ میں گھسیٹنے سے روکنے کے لیے خطے اور مغرب کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے کیے ہیں۔

اردن نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی نئی نقل مکانی مسلط کرنے کا کوئی بھی اقدام خطے کو وسیع تر تنازعے کی طرف دھکیل دے گا۔

وزیر خارجہ ایمن صفادی نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے لیے انسانی امداد کو روکنا اور اس کے باشندوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کرنا کیونکہ اس کی فوجی کارروائی میں اضافہ ہوتا ہے یہ بین الاقوامی قانون کی “کھلی” خلاف ورزی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین