Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

الیکشن 2023

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا 8 اگست کو اسمبلیاں تحلیل کرنے پر اتفاق

Published

on

حکمران اتحاد نے اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل پر مشاورت مکمل کرلی، اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے 4 دن پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ  کا 8 اگست کو قومی اسمبلی  تحلیل کرنے پر اتفاق ہو گیا۔ قومی اسمبلی 8 اگست کو تحلیل کردی جائے گی، قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی جائے گی، صدرمملکت نےسمری پر دستخط نہ کئے تو اسمبلی 48 گھنٹےبعد تحلیل ہو جائےگی۔

موجودہ اسمبلی کی ابتدا 13 اگست 2018 میں ہوئی تھی لہٰذا اس کی پانچ سال کی مدت 12 اگست 2023 کی رات 12 بجے ختم ہو جائے گی۔حکمران اتحاد قومی اسمبلی کو چار دن پہلے تحلیل کر کے الیکشن کا انعقاد مزید ایک ماہ آگے کرنا چاہتا ہے۔

پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی بھی  وفاق کے ساتھ تحلیل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سندھ اسمبلی ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سیکرٹری اسمبلی کو بھی ہدایات مل گئی ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں سیالکوٹ میں اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ’آج ہماری حکومت ہے جو اگلے ماہ اپنی مدت مکمل کر لے گی اور مدت مکمل ہونے سے پہلے ہم انشااللہ جائیں گے اور نئی نگراں حکومت آئے گی۔‘

آئینی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر اسمبلیاں آئین کی بتائی گئی مدت پوری کر رہی ہیں تو اس دن کے بعد 60 دن کے اندر اندر الیکشن ہو جانے چاہیں اور اگر اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کر دیا جاتا ہے تو 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے۔

 الیکشن کے قانون میں حالیہ ترامیم کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔

آئین نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ 60 یا 90 دن تک الیکشن ہو جانے چاہیں۔ لیکن آئین بنانے والوں نے ایک گنجائش رکھی ہے۔ آرٹیکل 254 کے تحت جو وقت آئین میں درج ہے اگر اس کے مطابق کوئی کام نہ ہو اور بعد میں ہو تو وہ غیر قانونی نہیں ہو گا۔

اگر 90 دن میں الیکشن نہیں ہوتا اور اس کے بجائے کسی وجہ سے انتخابات 120 دنوں میں ہو جاتے ہیں تو یہ الیکشن غیرقانونی نہیں ہوگا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین