Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

صدر شی ’ پیارا دوست‘ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر تعریف کا حق دار، صدر پیوٹن

Published

on

Russian President Vladimir Putin is welcomed by Chinese President Xi Jinping during a ceremony at the Belt and Road Forum in Beijing, China, October 17, 2023

صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) پر چین کے صدر شی جن پنگ کی تعریف کی اور شمالی سمندری راستے میں عالمی سرمایہ کاری کی دعوت دی جو ان کے بقول مشرق اور مغرب کے درمیان تجارت کو گہرا کر سکتا ہے۔

یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد اپنے دوسرے غیرملکی دورے پر بات کرتے ہوئے، پوتن نے چینی رہنما کا ان کی دعوت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ روس قدیم دور کی شاہراہ ریشم بحالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

پوتن نے شی کو اپنا "پیارا دوست” قرار دیا اور دنیا کو اکٹھا کرنے پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی تعریف کی۔

پوتن کے خطاب سے کچھ دیر قبل، مٹھی بھر یورپی مندوبین، بشمول سابق فرانسیسی وزیر اعظم ژاں پیئر رافرین، کمرے سے باہر چلے گئے۔

پوتن نے کہا کہ روس اور چین، دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح، تہذیب کے تنوع اور ہر ایک کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے، عالمگیر پائیدار اور طویل مدتی اقتصادی ترقی اور سماجی بہبود کے حصول کے لیے مساوی، باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی خواہش رکھتے ہیں۔

پوتن نے کہا کہ بی آر آئی روس کے ساتھ فٹ ہے جس کے بارے میں ان کے بقول دنیا کے سب سے بڑے ملک کو عبور کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کا ایک جال تیار کیا جا رہا ہے، خاص طور پر شمالی سمندری راستے سے جو ناروے کے ساتھ روس کی سرحد کے قریب مرمانسک سے مشرق کی طرف الاسکا کے قریب آبنائے بیرنگ تک جاتا ہے۔

پوتن نے کہا کہ جہاں تک شمالی سمندری راستے کا تعلق ہے، روس صرف اپنے شراکت داروں کو اس کی نقل و حمل کی صلاحیت کو فعال طور پر استعمال کرنے کی پیشکش نہیں کرتا ہے، میں مزید کہوں گا: ہم دلچسپی رکھنے والی ریاستوں کو اس کی ترقی میں براہ راست حصہ لینے کی دعوت دیتے ہیں، اور ہم قابل اعتماد آئس بریکر نیویگیشن، مواصلات اور سپلائی فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پیوٹن، جو گزشتہ بی آر آئی سربراہی اجلاسوں میں شرکت کر چکے ہیں، ماسکو سے ایک سینئر وفد لے کر آئے ہیں۔

سینئر روسی حکام میں وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، جو جلد ہی شمالی کوریا کا دورہ کرنے والے ہیں، نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک، ان کے تیل اور گیس کے اعلیٰ ترین پوائنٹ مین اور نائب وزیر اعظم دمتری چرنیشینکو شامل ہیں۔

اس کے علاوہ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف، کریملن کے اقتصادی معاون میکسم اوریشکن، کریملن کے خارجہ پالیسی کے معاون یوری اوشاکوف، وزیر اقتصادیات میکسم ریشیتنکوف اور چین میں روس کے سفیر ایگور مورگولوف بھی شامل ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین