Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

غزہ کے لیے امدادی راہداری کھولنے کا عمل سست ہے، سربراہ اقوام متحدہ

Published

on

United Nations Secretary-General Antonio Guterres inspects aid for Palestinians, as officials wait to deliver aid to Gaza through the Rafah border crossing between Egypt and the Gaza Strip

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جمعہ کو مصر کے جزیرہ نما سینائی کا دورہ کیا تاکہ غزہ کے محصور فلسطینی علاقے میں امداد پہنچائی جا سکے لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ امدادی سامان کی ترسیل کب تک ممکن ہوگی۔

جنیوا میں، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے کہا کہ وہ اسرائیل اور حماس تنازع کے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جلد ہی غزہ میں امدادی کارروائی کی جا سکے۔

امریکا نے کہا کہ مصر اور غزہ کے درمیان رفح کراسنگ کے ذریعے امداد بھیجنے کے معاہدے کی تفصیلات کو ابھی تک طے کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل، واشنگٹن نے کہا تھا کہ پہلے 20 ٹرکوں کے گزرنے کے لیے معاہدہ طے پا گیا تھا، لیکن اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی امداد کی ترسیل بڑے پیمانے پر اور مستقل طریقے سے ہونے کی ضرورت ہے۔

غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے زیادہ تر کا انحصار انسانی امداد پر ہے۔ یہ ساحلی علاقہ اسرائیل اور مصر کی طرف سے 2007 میں حماس کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے ناکہ بندی کی زد میں ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے ترجمان جینز لایرکے نے جنیوا میں صحافیوں کہا کہ ہم تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ غزہ میں امدادی کارروائی جلد از جلد اور صحیح حالات کے ساتھ شروع ہو۔ اقوام متحدہ کی ان رپورٹس سے حوصلہ افزائی ہوئی کہ پہلی ترسیل اگلے دن یا اس کے بعد شروع ہونے والی ہے۔

اسرائیل کی طرف سے غزہ کے محاصرہ اور بمباری نے وہاں ایک انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔

رفح غزہ کے ساتھ سامان اور لوگوں کے لیے واحد کراسنگ ہے جو اسرائیل کی سرحد سے متصل ہے۔

غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوششوں کو امداد کا معائنہ کرنے کے طریقہ کار پر متفق ہونے کی ضرورت اور غزہ سے غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والوں کو نکالنے کے لیے دباؤ کی وجہ سے پیچیدہ ہو گیا ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں سے بمباری کی زد میں آنے کے بعد غزہ جانے والی سڑکوں کی مرمت کی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امداد کے 200 سے زائد ٹرک سینا سے غزہ جانے کے لیے تیار ہیں۔

اس نے کہا ہے کہ امداد مصر کے راستے اس وقت تک پہنچ سکتی ہے جب تک کہ یہ حماس کے ہاتھ میں نہیں جاتی۔

مصر نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو قبول نہیں کرے گا۔

مصر شمال مشرقی سینائی میں سیکورٹی کے حوالے سے بھی فکر مند ہے، جہاں اسے ایک دہائی قبل بغاوت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین