Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پی ٹی آئی امیدواروں سے بلا اور بلے باز کے نشان دونوں چھن گئے، الگ الگ نشانات الاٹ

Published

on

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا جس کے بعد تحریک انصاف کے امیدواروں کو آزاد امیدوار کی حیثیت ست الگ الگ انتخابی نشان الاٹ کر دیئے گئے۔

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی انتخابات اور بلے کے انتخابی نشان سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر دوسرے روز شام 7 بجے کے بعد تک سماعت جاری رکھی، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

محفوظ فیصلہ جو رات ساڑھے 9 بجے سنایا جانا تھا اس میں تاخیر ہوگئی اور رات سوا 11 بجے کے بعد کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا گیا۔

عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان بحال کرنے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی اپیل کو منظور کرلیا، فیصلے کے تحت پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیا گیا۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ہر رکن کے برابر حقوق ہیں، سیاسی جماعتیں انٹراپارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہیں، پاکستان جمہوری نظام کے تحت وجود میں آیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الگ الگ انتخابی نشانات ملے ہیں۔

اسلام آباد میں مقیم بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بونیر میں آبائی حلقے سے انہیں اطلاع ملی ہے کہ ریٹرننگ افسر نے انہیں چینک کا نشان دے دیا ہے۔

پی ٹی آئی امیدوار چاہتے تھے کہ اگر انہیں بلے کا نشان نہیں مل سکتا تو پی ٹی آئی نظریاتی کا نشان بلے باز مل جائے لیکن پلان بی کے خلاف الیکشن کمیشن کے حکم نامے اور پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار کی پریس کانفرنس نے یہ حکمت عملی ناکام بنادی۔

اس کے بعد کسی امیدوار کے حصے میں ٹینس ریکٹ آیا تو کسی کے ہاتھ میں وکٹ آئی۔

دستیاب نشانات میں سے پی ٹی آئی امیدواروں میں سے کسی نے اپنے لیے رولر کوسٹر کا انتخابی نشان چن لیا تو کسی کو اسٹیبلائیزر کا انتخابی نشان پسند آیا اور کسی امیدوار نے اپنے لیے میز کا انتخابی نشان پسند کیا جبکہ وزیرآباد سے پی ٹی آئی امیدوار احمد چٹھہ نے اپنے لیے پیالہ پسند کر لیا۔

این اے 150سےزین حسین قریشی کو“جوتے“کاانتخابی نشان الاٹ ہوا۔

این اے151سےمہربانوقریشی کو“چمٹا“،این اے152سےعمران شوکت کو“انتخابی نشان“ ٹنل “ الاٹ ہوا۔

این اے153میں ڈاکٹرریاض لانگ کوانتخابی نشان“راکٹ“ ملا، این اے148سےبیرسٹرتیمورملک کوانتخابی نشان“کلاک“ ملا، این اے149سےملک عامرڈوگرکوبھی انتخابی نشان“کلاک“الاٹ ہوا۔

کرک میں این اے 38 کےامیدوار شاہد خٹک کوانتخابی نشان باجامل گیا۔ پی کے ستانوے کے امیدوار خورشید خٹک کو پیراشوٹر مل گیا جب کہ پی کے98 امیدوارسجاد بارکوال کو انتخابی نشان ٹرانسفارمر دیا گیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین