Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

بجلی بلوں پر ریلیف دکھاوا ہے، 2 ماہ کیا بعد کیا ہوگا؟ وزیر بلدیات سندھ کی پنجاب حکومت پر کڑی تنقید

Published

on

Relief on electricity bills is pretended, what will happen after 2 months? Minister of Local Government of Sindh strongly criticized the Punjab government

وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے بجلی بلوں میں دو ماہ کے ریلیف کے پنجاب کے منصوبے کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کہا ہے کہ سوال یہ ہے کہ 2 ماہ بعد کیا ہوگا؟ 45 ارب روپے کئی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے جاسکتے تھے،2 ماہ کا ریلیف سیاسی دکھاوا ہے،طویل مدتی ریلیف نہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ

وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 2 ماہ کیلئے اپنے شہریوں کو ریلیف دیا ہے،سستی بجلی کی فراہمی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے،سوال یہ ہے کہ 2 ماہ بعد کیا ہوگا؟ پنجاب حکومت نے 2 ماہ کیلئے 45 ارب خرچ کردیئے ہیں،بجلی مزید مہنگی ہونے پر شہریوں کو مہنگی بجلی خریدنا پڑے گی۔

سعیدغنی نے کہا کہ اربوں روپے کےا شتہارات چلائے جارہے ہیں،اربوں روپے کے اشتہارات پر خرچ کئے جارہے ہیں،سستی اور مہنگی بجلی صوبائی حکومت کا دائرہ اختیار نہیں،45 ارب روپے کئی ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے جاسکتے تھے،45 ارب روپے سے لوگوں کو بے پناہ فائدہ ہوسکتا ہے۔

وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کی ذمہ داری کسی اور پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،2 ماہ کا ریلیف سیاسی دکھاوا ہے،طویل مدتی ریلیف نہیں،بجلی کی قیمتوں میں ریلیف مستقل ہونا چاہئے،مہنگی بجلی کے منصوبے ختم کرنے کے اقدامات کئے جائیں،ہم سولر کے ذریعے سستی بجلی پیدا کرسکتے تھے۔

وزیر بلدیات سندھ سعیدغنی نے سوال کیا کہ ہم 2 ماہ کیلئے اربوں روپے کیوں خرچ کریں؟ مستقبل بجلی سستی کرنا زیادہ اچھا منصوبہ ہے،پنجاب حکومت کی اسکیم عجیب سی ہے،کسی کی ہم اندھی تقلید کیوں کریں؟ایم کیو ایم، جماعت اسلامی والوں کو بھی سوچنا چاہئے۔

صوبائی وزیرسعیدغنی نے کہا کہ شہریوں کے مستقل ریلیف کیلئے 45 ارب روپے دینے کو تیار ہیں،2 ماہ کا ریلیف سیاسی دکھاوا ہے،لانگ ٹرم ریلیف نہیں،14 روپے یونٹ ریلیف پر سندھ حکومت کا 10 سال کا بجٹ جائےگا،مہنگی بجلی پیدا کرنے کے منصوبے سسٹم سے نکالیں، سستی بجلی پیدا کرنے کے منصوبے سسٹم میں ڈالیں۔

سعید غنی نے کہا کہ سندھ بھر میں بارش کے پانی کی نکاسی کا عمل جاری ہے،سکھر میں نکاسی آب کا کام جاری ہے،سندھ کے کئی اضلاع میں بارشیں ہورہی ہیں،سندھ حکومت نے مون سون بارشوں کے پیش نظر ضروری انتظامات کئے ہیں۔

سعیدغنی نے کہا کہ بارشوں سے میہڑ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،سیلاب بچاؤ بندوں پر ابھی بوجھ نہیں ہے،اربن فلڈنگ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرلی گئی تھیں،شہری علاقوں سے فوری طو رپر نکاسی آب کردی جاتی ہے،ضلع دادو میں اب بھی بارش ہورہی ہے،سکھر میں 36 گھنٹےکےدوران پانچواں اسپیل آچکا ہے۔

صوبائی وزیرسعیدغنی نے کہا کہ جوہی کی مختلف شاہراہوں پر بھی پانی جمع ہے،بارش رکنے کے بعد پانی کی نکاسی شروع کریں گے،صالح پٹ کی مین شاہراہ پر بھی بعض جگہ پانی موجود ہے،کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو عجیب بے تکی باتیں شروع کردیتے ہیں،کسی بھی ضلع میں کوئی بڑا مسئلہ درپیش نہیں ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین