Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

سکھ رہنما قتل تنازع، کینیڈا نے بھارت سے 41 سفارتکار واپس بلا لیے

Published

on

کینیڈا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل پر جاری تنازع کے دوران ہندوستان سے 41 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے، وزیر خارجہ میلانیا جولی نے جمعرات کو کہا کہ اوٹاوا انتقامی اقدامات نہیں کرے گا۔

نئی دہلی نے گزشتہ ماہ اوٹاوا سے اپنی سفارتی موجودگی کو کم کرنے کو کہا تھا جب وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس بات کا حوالہ دیا تھا کہ ان کے مطابق جون میں 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور بھارتی ایجنٹوں کے درمیان ممکنہ تعلق کے قابل اعتماد ثبوت ہیں۔

جولی نے کہا کہ ہندوستان نے یکطرفہ طور پر جمعے تک سفارت کاروں کی سرکاری حیثیت کو منسوخ کرنے کی دھمکی دی تھی اگر وہ وہاں سے نہیں جاتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام غیر معقول تھا اور سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی واضح خلاف ورزی کرتا ہے۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہمارے سفارت کاروں کی حفاظت پر ہندوستان کے اقدامات کے مضمرات کو دیکھتے ہوئے، ہم نے ان کی ہندوستان سے محفوظ روانگی کی سہولت فراہم کی ہے۔”

انہوں نے کہا، "اگر ہم سفارتی استثنیٰ کے اصول کو توڑنے کی اجازت دیتے ہیں تو کرہ ارض پر کہیں بھی کوئی سفارت کار محفوظ نہیں رہے گا۔ اس وجہ سے، ہم اس کا بدلہ نہیں لیں گے۔”

کینیڈا کے اب ہندوستان میں 21 سفارت کار ہیں۔ جو 41 چلے گئے ان کے ساتھ 42 زیر کفالت تھے۔

بھارت نے ٹروڈو کے ان شبہات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے کہ اس کے ایجنٹوں کا تعلق کینیڈا کے ایک شہری نجر کے قتل سے تھا جسے نئی دہلی نے "دہشت گرد” نامزد کیا تھا۔

امیگریشن کے وزیر مارک ملر نے کہا کہ سفارت کاروں کی روانگی کا مطلب ہے کہ کینیڈا امیگریشن سے نمٹنے والے سفارت خانے کے عملے کی تعداد میں کمی کر دے گا۔

انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ان خدشات اور مایوسیوں کو تسلیم کرتے ہیں جو اس صورتحال سے کینیڈا میں کلائنٹس، خاندانوں، تعلیمی اداروں، کمیونٹیز، کاروباروں کے لیے ہو سکتی ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ویزا درخواست کے مراکز کنٹریکٹرز کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں اور ان پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین