پاکستان
عالمی اردو کانفرنس میں اردو نظم کے مشاہیر پر خصوصی سیشن
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقدہ سولہویں عالمی اردو کانفرنس کے دوسرے روز ” اردو نظم کے مشاہیر“ کے عنوان سے سیشن منعقد کیا گیا جس میں موجودہ دور کے شعرا اور نقادوں نے ماضی کے عظیم شعرا کی زندگیوں اور ان کی تحریر کی گئی نظموں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
ماضی کے معروف شاعر میرا جی کی ادبی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے رخسانہ صبا کا کہنا تھا کہ میرا جی نے نا صرف خود یادگار نظمیں کہیں بلکہ مغربی نظموں کے تراجم کرکے قارئین کو مغربی نظم نگاری سے روشناس کرایا۔
نامور شاعر فیض احمد فیض کی شاعری اور نظم نگاری پر گفتگو کرتے ہوئے انعام ندیم نے کہا کہ فیض ایسے انقلابی شاعر تھے جو زمانے کے دکھ درد کو نظم کی شکل میں بیان کرنے کا ہنر جانتے تھے، فیض کی شاعری رومان اور سماج دونوں موضوعات کا احاطہ کرتی ہے، وہ ترقی پسند تحریک کے بانیوں میں شمار ہوتے ہیں۔
فہیم شناس کاظمی نے نظم کے بے مثال شاعر عزیز حامد مدنی کی ادبی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عزیز مدنی کی شعری نگاہ بہت دور تک تھی، وہ اردو کے اولین نقادوں میں شامل تھے۔
عہد رفتہ کے نامور شاعر اختر الایمان کی شاعری پر بات کرتے ہوئے فراست رضوی نے کہا کہ اختر الایمان شاعر کے ساتھ ساتھ ایوارڈ یافتہ مکالمہ نگار بھی تھے، ان کی تحریر کردہ نظموں میں وقت کا کردار اہم نظر آتا ہے جبکہ انہوں نے سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف بھی نظمیں تحریر کیں۔
معروف شاعرہ تنویر انجم نے ن ۔م راشد کی زندگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ راشد نے اردو شاعری میں لفظیات کا تصور پیش کیا، راشد کی شاعری کے کئی موضوعات پر تنقید بھی کی گئی، کئی شعرا نے راشد کے تصور عورت پر اعتراضات اٹھائے۔
نامور نقاد اورنگزیب نیازی نے ساحر لدھیانوی کی زندگی اور شاعری پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات اور واقعات کا عکس ساحر کی شاعری میں نمایاں نظر آتا ہے ، اس لیے مظلوم کی آواز ساحر کی شاعری کا بنیادی جزو رہا ہے۔
معروف شعرا مجید امجد اور ساقی فاروقی کی شاعری پر ناصر عباس نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ساقی نے شاعری میں جدا راستہ اختیار کرتے ہوئے فرضی کرداروں کو اپنی نظموں کا موضوع بنایا جبکہ مجید امجد کی نظموں میں ہڑپہ اور وادی سندھ کی تہذیبوں کا ذکر نمایاں دکھائی دیتا ہے۔
معروف شاعرہ فہمیدہ ریاض کی شاعری پر گفتگو کرتے ہوئے افضال احمد سید کا کہنا تھا کہ فہمیدہ ریاض کا شمار بلند پایہ شعرا میں کیا جاتا ہے، ضیا دور میں بھارت جلاوطنی کے دور میں انہوں نے بے مثال مزاحمتی نظمیں لکھیں۔
آخر میں صدر مجلس معروف شاعرہ کشور ناہید نے اردو نظم کے مشاہیرین کے ساتھ گزرے اپنے وقت کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا، رخسانہ صبا نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین8 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان8 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم2 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
تازہ ترین9 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی
-
ٹاپ سٹوریز7 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال