Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

ریاست کی ملکیت کاروباری ادارے 600 ارب ہڑپ کر رہے ہیں، بڑے فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

Published

on

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ تین ارب ڈالر کا عارضی انتظام کا معاہدہ سکھ کا سانس ہے اور اسے پائیدار ترقی کے حصول کیلئے بصیرت، اتحاد اور حکمت عملی کے ذریعے ایک موقع میں بدلنے پر زور دیا۔

پیر کے روز اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ باعث فخر نہیں بلکہ تشویش کا معاملہ ہونا چاہیے۔

اجتماعی کوششوں پر زور دیتے ہوے انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کا ایک خاکہ اور پالیسی رہنما اصول وضع کرنا ہوںگے تاکہ اس آئیا یم ایف معاہدے کو پاکستان کیلئے آخری معاہدہ ثابت کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے پہلے چین نے پاکستان کیئلے پانچ ارب ڈالر کے قرضے کی ادائیگی موخر کی۔ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اور ہماری قوم چینی دوستوں کے اس حالیہ مقاصد کو کبھی نہیں بھلائے گی۔

وزیراعظم نے بالترتیب دوارب ڈالر اور ایک ارب ڈالر کا وعدہ کرنے پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا بھی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ بری فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے دوخلیجی ملکوں سے مالی تعاون حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔انوہں نے کہا کہ فرانس کے دورے کے دوران اسلامی ترقیاتی بنک نے بھی ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔

وزیراعظم نے ریاستی ملکیتی کاروباری اداروں کے امور پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کاہ کہ وہ چھ سوارب روپے بڑپ کررہے ہیں۔، ہمیں ملک کو درست سمت میں گامزن کرنے کیلئے فیصلے کرنا ہوںگے۔

وزیراعظم نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ مذموم واقعے کی شدید مذمت کی۔انہوں نے مجرموں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ یہ اس قسم کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ ماضی میں بھی اس قسم کے قابل مذمت واقعات پیش آ چکے ہیں ۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین