Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

حضرت سچل سرمست کے عرس کی 3 روزہ تقریبات شروع ہو گئیں

Published

on

سندھ کے صوفی بزرگ، ہفت زباں شاعر، حضرت سچل سرمست کے 203 ویں سالانہ عرس کی سر کاری تقریبات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ عرس کی تقریب کا افتتاح وزیر ثقافت سندھ سید ذوالفقار علی شاہ نے کیا۔

جے دل پیتا عشق دا جام، ضیا دل مستوں مست مقام، حق موجود سدا موجود، اس جیسے باکمال معرفت شعروں سے خلق خدا کا دل منور کرنے والے  سندھ کے صوفی بزرگ ہفت زباں شاعر حضرت سچل سرمست کے 203 ویں سالانہ عرس کی سرکاری تقریبات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

عرس کی تقریبات میں شرکت کرنے کے لئے سندھ سمیت پورے ملک سے مریدین اور زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے،عرس کی تقریبات 3 روز تک جاری رہیں گی۔

حضرت سچل سرمست خیرپور میں چھوٹے سے قصبہ  درازہ شریف میں پیدا ہوئے، درازہ شریف میں قرآن کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھٹ شاہ میں سندھ کے مشہور شاعر حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائی کی خدمت میں پیش ہوئے اور ان کے خلیفہ بن گئے۔

حضرت سچل سرمست نے فارسی عربی اور سندھی میں شاعری کی اور متعد کتابیں لکھنے کے ساتھ سندھی میں قرآن شریف کے ترجمے کے ساتھ قرآن پاک لکھا۔

حضرت سچل سرمست کو شاہ عبدالطیف بھٹائی کے شاگرد ہونے کا شرف حاصل ہوا،سچل سرمست کی کتابوں میں دین اسلام کی سربلندی، اللہ تعالی سے عشق، انسانیت کی خدمت اور سندھ دھرتی سے عشق واضع طور پر نظر آتا ہے۔

حضرت سچل سرمست کو اللہ تعالی سے عشق انسانیت اور سندھ دھرتی سے محبت کے باعث سندھ میں امن اور محبت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اگر آج سندھ کو امن اور محبت کی دھرتی اور مہمان نواز کہا جاتا ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کے حضرت سچل سرمست کی شاعری محبت اور اخوات کے پیغام کا ایک بڑا کردار ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین