Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

ممنوعہ اسلحہ رکھنے کی کیٹیگری میں چیف جسٹس کا نام بغیر اجازت شامل کرنے پر اٹارنی جنرل عدالت طلب

Published

on

Chief Justice Qazi Faiz Isa convened a meeting of the Judicial Commission on September 13 for the appointment of judges in the High Courts.

ملک بھر میں ممنوعہ اسلحہ کیخلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو طلب کر لیا،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس  دیے کہ  ممنوعہ اسلحہ لائسنس رکھنے کی کیٹیگری میں میری اجازت کے بغیر میرا نام بھی شامل کیا گیا،کلاشنکوف کوئی کھلونا یا کنگھی نہیں ہوتی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہو سکتا ہے اس معاملے پر عدالتی معاون مقرر کریں،ممنوعہ اسلحہ لائسنس رکھنے کی کیٹیگری میں میری اجازت کے بغیر میرا نام بھی شامل کیا گیا،میرے لیے قانون میں خصوصی رعایت ملنا باعث شرم ہے،میں نے اس معاملے پر ایک خط بھی لکھا تھا جسکا جواب نہیں دیا گیا،کلاشنکوف کوئی کھلونا یا کنگھی نہیں ہوتی، پبلک سرونٹ کا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سکولوں میں جائیں تو وہاں سیکورٹی گارڈز اسلحہ لیے کھڑے ہوتے ہیں،غریب کے بچوں کے سکولوں کے باہر تو گارڈز نہیں ہوتے، اسلحہ اٹھائے شخص کے بارے میں کیسے پتہ چلے گا وہ دہشت گرد ہے یا نہیں،شام کو اسلام آباد میں دیکھیں کیا ہوتا ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ کیا پارلیمنٹ کے ارکان کو بھی اجازت ہے وہ اپنے ٹیبل پر اسلحہ رکھ کر بیٹھیں؟

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ شادی کی تقریبات میں اسلحہ کی نمائش کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے نئی حکومت آکر اس معاملے پر کوئی اقدامات اٹھائے گی، کوئی بھی ملک کی عوام کا نہیں سوچتا، سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کی ویڈیوز موجود ہیں،اسلحہ لیے بڑی مشہور شخصیات کی سوشل میڈیا پر ویڈیوز موجود ہیں،ہم کسی کا نام لیکر اسے شرمندہ نہیں کرنا چاہتے،ہم نے اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے،آئی جی بھی پولیس کے قافلے کیساتھ سفر کرتا ہے،کب تک قانون کیساتھ مذاق ہوتا رہے گا،جب بم پھٹ رہے ہوں تو دیواریں اونچی کر دی جاتی ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین