Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

نگران حکومت کے پاس نجکاری کا مینڈیٹ ہے، سرکاری کمپنیوں کو وزارتوں سے الگ کیا جائے گا، وزیر خزانہ

Published

on

نگران حکومت نے سرکاری کمپنیوں کو خودمختار بنانے کی پالیسی بنالی، کمپنیوں کو وزارتوں سے الگ کیا جائے گا۔اس کے ساتھ نگران حکومت نے نجکاری سے متعلق بڑے فیصلوں کا بھی ارادہ ظاہر کردیا۔

نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں،منافع بخش کمپنیوں کی حو صلہ افزائی کی جارہی ہے، 2020میں ایس او ایز کے نقصانات 500 بلین تھے،فنانشل نقصانات کے ازالے کیلئے وزارت خزانہ مدد کرے گی، نگران حکومت کو اس سلسلے میں اہم قانون ورثے میں ملے۔

نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ قانون کے تحت نگران حکومت سرکاری کمپنیز کیلئے ری اسٹرکچرنگ پالیسی بناسکتی ہے، سرکاری کارپوریشن کے بورڈز میں نااہل افران تعینات رہے،سرکاری کمپنیاں خدمات دینے میں یکسر ناکام رہی ہیں، وزارت خزانہ  سرکاری کمپنیز کے نقصانات کو مسلسل برداشت کررہی ہے، وزارت خزانہ سرکاری کمپنیز کو بچانے کیلئے فنڈز دے رہی ہے۔

نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر نے مزید کہا کہ مختلف حکومتوں نے اپنے ادوار میں ایس او ایز کو ری اسٹرکچر کیا، حکومتی اداروں کو آپریشنل اقدامات ترجیحی بنیادوں پر بہتر کرنا ہوں گے، نگران حکومت اچھے کام کو مزید آگے بڑھانے کیلئے اقدامات کرے گی، جہاں ضروری ہوگا سرکاری اداروں میں مداخلت کی جائے گی ۔

نگران وزیرخزانہ  شمشاد اختر نے بتایا کہ 85ایسے ایس او ایز ہیں جو منافع دے رہے یا قابل منافع بن سکتے ہیں، سرکاری کمپنیز کے حالات بدلنے کیلئے  پالیسی لے کرآئیں گے، قانون کے تحت نگران حکومت ایس او ایز کو ری اسٹرکچر پالیسی بنا سکتی ہے، سرکاری  کمپنیز کو متعلقہ وزارتوں کی ماتحتی سے نکالیں گے، سرکاری کمپنیز کو متعلقہ وزارت کے احکامات ماننا نہیں پڑیں گے۔

نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ سرکاری کمپنیز کو خود مختار بنانے کیلئے پالیسی پیش کردی ہے، سرکاری کمپنیز کیلئے  پالیسی وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر بھی ہے، نجکاری کیلئے  فیصلے تیار شدہ لسٹ کے تحت ہوں گے، نجکاری کیلئے  مکمل وفاقی وزیر موجود ہیں، نجکاری کیلئےنگران حکومت کوایک قانونی مینڈیٹ دیا گیا ہے، نگران حکومت نجکاری سمیت اہم معاشی امور پر فیصلے کرسکتی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین