Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

عدالت نے صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی

Published

on

بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس میں ایف آئی اے نے ملزم صارم برنی کو سٹی کورٹ میں پیش کیا ۔ عدالت نے ملزم صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کردی ۔ عدالت نے ملزم صارم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ملزم صارم برنی کو پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بچی حیاء کو فیملی کورٹ میں لاوارث قرار دیا گیا ہے، بچی کی والدہ افشین نے مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا ،مدیحہ نے بچی کو بشریٰ کے پاس فروخت کیا ہے۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ بچی حیاء کے حوالے سے کتنے پیسے لیے ہیں۔ ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ تین ہزار ڈالر لیے ہیں جس نے بچی ایڈاپٹ کی ہے ، اس میں منظم گروہ ہے، ہمیں مزید ایک ہفتے کا ریمانڈ دیا جائے ،ڈیجیٹل ،مالی اور یو ایس انٹیلیجنس سے ریکارڈ مانگا ہے اسکی سکروٹنی کرنی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا بچیوں کے حقیقی والدین زندہ ہیں۔ ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جی زندہ ہیں، انکا عدالت میں بیان ریکارڈ کرائیں گے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ انہیں شامل تفتیش کریں گے ؟ ۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ جی وہ تفتیش کا حصہ ہیں۔
سماعت کے دوران ملزم صارم برنی کے وکیل عامر نواز وڑائچ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ فیملی سے رابط کیا ہے انہوں نے کہا ہے بچی ہم نے خود دی ہے۔
سماعت کے دوران صارم برنی کا کہنا تھا کہ میرے پاس موبائل میں شواہد موجود ہیں، سماعت کے دوران عدالتی حکم پر صارم برنی کا بیان جج کے چیمبر میں ریکارڈکیا گیا۔ صارم برنی کی جانب سے ضمانت کہ درخواست بھی دائر کردی گئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صارم برنی نے کہاکہ پاکستان کی بدنامی وہ کررہا ہے جو میرے اوپر الزام لگا رہا ہے ، ایف آئی اے نے جو بھی الزامات لگائے ہیں وہ جھوٹے ہیں۔
عدالت نے ملزم صارم برنی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے ملزم صارم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 جون کو ہوگی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین