Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

نااہلی غیرمنصفانہ فیصلہ تھا، سپریم کورٹ نے برسوں بعد تلافی کردی، آئینی و سیاسی حلقوں کا ردعمل

Published

on

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی معاملے میں بروقت فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین کی کسی شق میں تاحیات نااہلی کا ذکر نہیں، سپریم کورٹ نے بروقت فیصلہ کیا ہے۔  نااہلی غیر منصفانہ فیصلہ تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایک دھبا صاف ہوا ہے۔

سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا کہنا ہے کہ تاحیات نا اہلی آئینی طور پر درست نہیں تھی، آج سپریم کورٹ نے برسوں بعد اس نقصان کی تلافی کردی۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے ایک بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ 184 تھری اور ہائی کورٹ 199 کے تحت آرٹیکل 62 ون ایف کی ڈکلیئریشن نہیں دے سکتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قانون میں نہیں درج کہ کون سی عدالت آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ڈکلیئریشن دے سکتی ہے۔

اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ سے متعلق فیصلہ نہیں دیا۔

صحافی نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ الیکشن ٹریبونلز اب کس قانون پر انحصار کریں گے؟ اس پر جواب دیتے ہوئے منصور عثمان اعوان نے کہا کہ یہ تو کورٹ کو دیکھنا ہے ان کےسامنے اگر 62 ون ایف کی اپیلیں کون سی ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صحیح وقت پر آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں نہیں لکھا کہ کتنی سزا ہوگی، سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے، وقت کے لحاظ سے بہت اہم تھا۔

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے لاہور سے ایک بیان میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاحیات نااہلی ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی اس فقیدالمثال فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہے۔آئی پی پی کی جانب سے ملک میں جمہوریت کی فتح سب کو مبارک ہو، سیاسی رہنماؤں پر بطور امیدوار نااہلی کی قدغن لگانا غیر جمہوری عمل تھا۔

آئی پی پی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ سیاسی نمائندوں کا پارلیمنٹ کے فلور تک پہنچنا ان کا بنیادی جمہوری حق ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ جہانگیر خان ترین عوام کے قائد ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے عوامی قیادت بحال ہوئی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے 6 اور 1 کے تناسب سے تاحیات نااہلی کیس کا فیصلہ سنایا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں تاحیات نااہلی ختم کردی ، عدالت عظمیٰ کے بینچ نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے کیس کا فیصلہ سنادیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین